Time Management
وقت کی حقیقت (قسط : 01)
* مولانا محمد آصف اقبال عطاری مدنی
وقت کیا ہے؟ وقت اللہ پاک کی نعمتوں میں سے ایک اہم نعمت ہے۔ وقت کئی طرح تقسیم ہوتا ہے ، کبھی ہم اِسے گھنٹوں اور دنوں سے تعبیر کرتے ہیں ، کبھی اسے دن اور رات کہتے ہیں ، کبھی صبح اور شام سے پکارتے ہیں ، کبھی اسی وقت کا نام ماضی ، حال اور مستقبل رکھتے ہیں اور کبھی “ آج “ اور “ کل “ بولتے ہیں۔
قراٰنِ کریم میں مختلف طریقوں سے ان چیزوں کو بیان فرمایا گیا جن پر وقت / زمانہ مشتمل ہے۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے : (وَمِنْ اٰیٰتِهِ الَّیْلُ وَ النَّهَارُ وَ الشَّمْسُ وَ الْقَمَرُؕ-)ترجمۂ کنزُ الایمان : اور اس کی نشانیوں میں سے ہیں رات اور دن اور سورج اور چاند[1] (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) گزرتا وقت دو چیزوں پر مشتمل ہے ایک دن اور دوسری رات ، ان کے متعلق حضرت عیسیٰ علیہ السّلام فرماتے ہیں : اِنَّ ھٰذَا اللَّیْلَ وَالنَّھَارَ خَزَانَتَانِ فَانْظُرُوْا مَا تَصْنَعُوْنَ فِیْھِمَا ترجمہ : یہ دن اور رات دو خزانے ہیں تو دیکھتے رہو کہ تم ان خزانوں میں کیا ڈال رہے ہو۔ [2]
قراٰنِ کریم میں وقت کی قدروقیمت کابیان : وقت کی اہمیت کو اس ارشادِ باری تعالیٰ سے سمجھیں : (وَ الْعَصْرِۙ(۱) اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲) اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ تَوَاصَوْا بِالْحَقِّ ﳔ وَ تَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ۠(۳)) ترجمۂ کنزالایمان : اس زمانۂ محبوب کی قسم بیشک آدمی ضرور نقصان میں ہے مگر جو ایمان لائے اور اچھے کام کئے اور ایک دوسرے کو حق کی تاکید کی اور ایک دوسرے کو صبر کی وصیت کی۔ [3] (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
انسان کا نقصان یہ ہے کہ اس کی عمر جو اس کا اصل سرمایہ اور دولت ہے مسلسل ختم ہو رہی ہے۔ لہٰذا اِس سرمائے کو اچھے کاموں میں صَرف کرے اور نہ صرف خودکو بلکہ دوسروں کو بھی فائدہ پہنچائے۔ سورۂ عصر کی تفسیر کے تحت تفسیر کبیر میں ایک بزرگ کا فرمان ہے : میں نے سورۂ عصر کا مطلب ایک برف بیچنے والے سےسمجھا جو بازار میں بار بار صدا لگا رہا تھا کہ “ اُس شخص پر رحم کرو جس کا سرمایہ گُھلتا جارہا ہے۔ “ یہ صدا سُن کر میں نے کہا : یہ ہے( اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲)) کا مطلب کہ جو زندگی انسان کو دی گئی ہے وہ برف کے گھلنے کی طرح تیزی سے گُزر رہی ہے ، اِس کو اگر ضائِع کیا جائے یاغَلَط کاموں میں صَرْف کردیا جائے تو اِنسان کا خسارہ ہی خسارہ ہے۔ [4]
نگاہِ نبوت میں وقت کی قدر و قیمت : اس میں تو کوئی دو رائے نہیں کہ “ زندَگی بے حد مختصر ہے۔ “ جو وقت مل گیا سو مل گیا ، آئندہ وقت ملنے کی اُمّید دھوکا ہے۔ کیا معلوم آئندہ لمحے ہم موت سے ہم آغوش ہوچکے ہوں۔ وقت کی قدر دان اور اہمیت سمجھانے والی سب سے عظیم ہستی حضور نبیِّ آخرُالزّمان صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : اِغْتَنِمْ خَمْساً قَبْلَ خَمْسٍ : شَبَابَکَ قَبْلَ ہَرَمِکَ وَصِحَّتَکَ قَبْلَ سَقَمِکَ وَغِنَاکَ قَبْلَ فَقْرِکَ وَفَرَاغَکَ قَبْلَ شُغْلِکَ وَحَیَاتَکَ قَبْلَ مَوْتِکَ ترجمہ : پانچ چیزوں کو پانچ چیزوں سے پہلے غنیمت جانو : (1)اپنی جوانی کواپنے بڑھاپے سے پہلے(2)اپنی صحت کو اپنی بیماری سے پہلے (3)اپنی مالداری کو اپنی تنگدستی سے پہلے (4)اپنی فرصت کو اپنی مصروفیت سے پہلے اور (5)اپنی زندَگی کو اپنی موت سے پہلے۔ [5]
نیز حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : مَا مِنْ یَوْمٍ طَلَعَتْ شَمْسُہُ فِیْہِ اِلَّا یَقُوْلُ مَنِ اسْتَطَاعَ اَنْ یَّعْمَلَ فِیَّ خَیْرًا فَلْیَعْمَلْہُ فَاِنِّیْ غَیْرُ مُکَرَّرٍ عَلَیْکُمْ اَبَدًا ترجمہ : روزانہ جب سورج طلوع ہوتا ہے تو دن یہ اعلان کرتا ہے : جو کوئی مجھ میں اچھا کام کرسکتا ہے تو کرلے کیونکہ آج کے بعد میں کبھی پلٹ کر نہیں آؤں گا۔ [6]
بزرگانِ دین اور وقت :
وقت کے قدر دانوں کے اقوال بھی وقت کی اہمیت کو خوب اُجاگر کرتے ہیں کہ ان نیک لوگوں نے خود بھی اپنے وقت کی قدر پہچانی اور زمانے والوں کو بھی قدر بتائی ، خود بھی فیض یاب ہوئے اور دوسروں کو بھی فائدہ پہنچایا اور اس حدیثِ پاک کی تفسیر بن گئے : خَیْرُالنَّاسِ مَنْ یَّنْفَعُ النَّاسَ یعنی لوگوں میں بہتر وہ ہے جو لوگوں کو فائدہ پہنچائے۔ [7]
یہاں ان عظیم لوگوں میں سے 2کے اقوال ملاحظہ فرمائیں :
(1)حضرت ابودرداء رضی اللہُ عنہ فرماتے ہیں : یَا اِبْنَ آدَمَ اِنَّمَا اَنْتَ اَیَّامٌ فَکُلَّمَا ذَھَبَ یَوْمٌ ذَھَبَ بَعْضُکَ یعنی اے آدمی !تو ایّام ہی کا مجموعہ ہے ، جب ایک روز گزر جائے تو یوں سمجھ کہ تیری زندگی کا ایک حصّہ بھی گزر گیا۔ [8]
(2)ایک مرتبہ کسی نے حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃُ اللہِ علیہ سے عرض کی : امیرُالمؤمنین یہ کام آپ کل کرلیجئے گا تو فرمایا : میں روزانہ کا کام ایک دن میں مشکل سے پورا کرپاتا ہوں ، اگر آج کا کام کل پر چھوڑدوں گا تو پھر دو دن کا کام ایک دن میں کیسے کر سکوں گا؟[9]
اللہ کریم ہمیں وقت کی قدر و قیمت سمجھنے اور اپنے وقت کو اچھے استعمال میں لانے کی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
بقیہ اگلے ماہ کے شمارے میں
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، سینئر مترجم ، شعبہ تراجم ، المدینۃُ العلمیہ کراچی
[1] پ24 ، حٰمٓ السّجدۃ : 37
[2] تاریخ ابن عساکر ، 47 / 435
[3] پ30 ، العصر : 1تا3
[4] تفسیرکبیر ، 11 / 278
[5] مستدرک ، 5 / 435 ، حدیث : 7916
[6] شعب الایمان ، 3 / 386 ، حدیث : 3840
[7] کنزالعمال ، 16 / 54 ، حدیث : 44147
[8] شعب الایمان ، 7 / 381 ، رقم : 10663
[9] سیرۃ ومناقب عمربن عبد العزیز ، المعروف سیرت ابن جوزی ، ص225ملخصاً۔
Comments