بچّوں کے لئے امیرِ اہلِ سنّت کی نصیحت
چھوٹی عمر میں گاڑی نہیں چلانی چاہئے
* مولانا اویس یامین عطاری مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ مئی 2022ء
اچّھے بچّو!
امیرِ اہلِ سنّت علّامہ محمد الیاس قادری صاحب فرماتے ہیں :
18 سال سے کم عُمر بچّوں کو گاڑی چَلانا منع ہے ، ایکسیڈنٹ کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے اور 18 سال سے کم عُمر بچّوں کا لائسنس بھی نہیں بنتا۔ بغیر اِجازت اور وہ بھی چھوٹی عُمر میں گاڑی نہیں چلانی چاہئے ، کیونکہ اِس میں جان کا خطرہ بھی ہے اور گاڑی بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوسکتی ہے جس میں ابّو کا نقصان ہے۔ (امیراہل سنّت سے بچوں کے بارے میں سوالات ، ص16)
پیارے بچّو! ہمیں بھی امیرِ اہلِ سنّت کی بات پر عمل کرتے ہوئے اپنے ابّو ، بڑے بھائی ، چاچو ، ماموں وغیرہ سے بائیک چلانے کی ضد نہیں کرنی چاہئے اور اجازت کے بغیر ان کی بائیک بھی نہیں چلانی چاہئے ، کچھ بچّے اجازت کے بغیر بائیک چلانے کی کوشش کرتے ہیں اور بعض اوقات ایکسیڈنٹ ہونے کی وجہ سے چوٹ لگنے یا ہاتھ پاؤں ٹوٹنے جیسی مصیبت میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور اس سے جان جانے کا خطرہ بھی ہوتا ہے۔ بغیر کاغذات یا بغیر ڈرائیونگ لائسنس کے بائیک چلانا قانوناً جرم بھی ہے ، پولیس نے پکڑ لیا یا چالان کردیا تو آپ کے ساتھ ساتھ گھر والوں کی بھی پریشانی بڑھ جائے گی لہٰذا ہمیں 18 سال سے پہلے بغیر لائسنس کے بائیک ہرگز نہیں چلانی چاہئے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی
Comments