قراٰنِ پاک کے 40 نام

ایک مقولہ ہے :  کَثْرَۃُ الْاَسْمَاءِ تَدُلُّ عَلیٰ شَرَفِ الْمُسَمَّیٰ یعنی کسی چیز کے زیادہ نام اس کے عظمت اور بزرگی کی دلیل ہیں۔ الاَسْمَاءُ الْحُسْنٰی(یعنی اللہ پاک کے نام) اور اَسْمَاء ُالنَّبِی کی طرح قراٰنِ پاک کےبھی کئی نام ہیں جو قراٰن و احادیث میں بیان کئے گئے ہیں۔ البتہ ان ناموں کے بارے میں مختلف اقوال ہیں بعض  نے32  بتائے ہیں تو بعض نے 55 شمار کئے ہیں جبکہ کچھ نے تو 90 سے بھی زائد کا قول کیا ہے۔ ذیل میں ان ناموں میں سے 40 نام  اور ان کی وجہِ تسمیہ(یعنی نام رکھنے کی وجہ) ملاحظہ ہو :

 (1)کِتاب: اس کا ایک معنیٰ ہے جمع کرنا کیونکہ قراٰنِ پاک میں سارے علومِ اوّلین اور آخرین جمع ہیں (2)قُرْاٰن: اس کا ایک معنیٰ  ہےپڑھی ہوئی چیز ، چونکہ یہ کتاب پڑھی ہوئی نازل ہوئی یوں کہ جبرئیلِ امین علیہ السَّلام حاضر ہوتے اور پڑھ کر سُنا جاتے (3)فُرْقان: اس کےمعنیٰ ہیں فرق کرنے والی چیز ، چونکہ قراٰن حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والا ہے (6 ، 5 ، 4)ذِکْر،ذِکْریٰ،تَذْکِرہ: ان کے معنیٰ ہیں یاد دلانا ، چونکہ قراٰنِ کریم اللہ پاک اور اس کی نعمتوں کو یاد دلاتا ہے (7)تَنْزِیْل:اس کےمعنیٰ ہیں بتدریج اُتارنا یعنی تھوڑا تھوڑا نازل کرنا اور یہ کتاب رب کی طرف سے اسی طرح اُتاری ہوئی ہے (8)حَدِیث: اس کے ایک معنیٰ ہیں نئی چیز ، چونکہ دیگر آسمانی کتابوں اور صحیفوں کے بعد قراٰن دنیا میں آیا اس لئے یہ نیا  ہے (9)مَوعِظَۃ: اس کے معنیٰ نصیحت کے ہیں ، اور یہ کتاب سب کو نصیحت کرنے والی ہے (13 ، 12 ، 11 ، 10)حُکْم ، حَکیم ، مُحکَماورحِکْمَۃ: ان سب کا مشترک معنیٰ ہے “ مضبوط “ اور یہ کتاب مضبوط ہے کہ اس میں کوئی تحریف نہیں کرسکتا (14)شِفا:کہ یہ ظاہری اور باطنی امراض (Diseases) سے شِفا دینے والی کتاب ہے (16 ، 15)ہُدٰی، ھَادِی: ان کے معنیٰ ہیں ہدایت دینا اور یہ  کتاب لوگوں کو درست راہ کی ہدایت ديتی ہے (17)صِراطِ مُسْتَقیم: اس کے معنیٰ ہیں سیدھا راستہ اور اس پر عمل کرنے والا اپنی منزل پر بآسانی پہنچ سکتاہے جس طرح سیدھے راستے پر چلنے والا پہنچ جاتا ہے (18)حَبْل: اس کے معنیٰ رسّی کے ہیں ، چونکہ اس کے ذریعے سےلوگ اللہ پاک تک پہنچتے ہیں (19)رَحْمَت: کہ یہ کتاب عِلْم ہے اور علم اللہ پاک کی رحمت ہے (20)رُوح: چونکہ اس کتاب کو حضرت جبرئیلِ امین علیہ السَّلام لیکر آئے اور آپ کا لقب روحُ الاَمین ہے (21)قَصَص: اس کے معنیٰ ہیں حکایتیں ، چونکہ قراٰنِ پاک نے انبیائے کرام علیہم السَّلام اور مختلف قوموں کے سچے قصے بیان کئے ہیں (22 ، 23 ، 24)بَیان ، تِبْیان اور مُبِین: ان سب کےمعنیٰ ہیں ظاہر کرنے والا ، چونکہ یہ قراٰن سارے شرعی احکام کو اور سارے علومِ  غیبیہ کو نبی کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  پر ظاہر فرمانے والا ہے (25)بَصائِر :یہ  بصیرت کی جمع ہے اور بصیرت کہتے ہیں دل کی روشنی کو ، چونکہ اس کتاب سے دِلوں میں نور پیدا ہوتا ہے (26)فَصْل: اس کےایک معنیٰ ہیں فیصلہ کرنا ، چونکہ یہ کتاب لوگوں کے آپس کے جھگڑوں کا فیصلہ کرنے والی ہے (27)نُجُوم:  جمع نَجْم کی ہے اور نجم تارے کوکہتے ہیں چونکہ قراٰن کی آیتیں تاروں (Stars) کی طرح لوگوں کو ہدایت کرتی ہیں (28)مَثانِی: اس کےمعنیٰ ہیں بار بار ، کیونکہ اس میں احکام اور قصے بار بار آئے ہیں (29) نِعْمَت: چونکہ قراٰنِ مجید مسلمانوں پر اللہ پاک  کا بہت بڑا انعام ہے (30)بُرْہان:  اس کے معنیٰ  ہیں دلیل اور یہ کتاب  بھی ربِّ پاک اور تمام انبیا کے سچے ہونے کی دلیل ہے (31) قَیِّم:  قائم رہنے والے کو بھی کہتے ہیں ، چونکہ یہ قراٰن  خود بھی قیامت تک رہے گااور اس کے ذریعے دین بھی قائم رہےگا (33 ، 32)بَشیر و نَذیر: کیونکہ یہ کتاب خوشخبریاں بھی دیتی ہے اور ڈراتی بھی ہے (34)مُہَیمِن:اس کا معنیٰ ہے مُحافظ ، چونکہ یہ کتاب مسلمانوں کی دنیا اور آخرت میں مُحافظ ہے (35)نُور: اسے کہتے ہیں جو خود بھی ظاہر ہو اور دوسروں کو بھی ظاہر کرے ، چونکہ قراٰن خود بھی ظاہر ہے اور اللہ پاک کے احکام اور  انبیائے کرام   کے احوال کو بھی ظاہر فرمانے والا ہے (36)حَق :اس کےمعنیٰ ہیں سچ ، چونکہ قراٰن سچی بات بتاتا ہے ، سچے رب کی طرف سے  سچے محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  پر اُترا ہے (37)عَزیز : غالب اور بے مثل  کو کہتے ہیں اور قراٰن سب پر غالب بھی رہا  اور بے مثل بھی ہے (38)کَریم: سخی کو کہتے ہیں اور قراٰنِ پاک علم ، ایمان اور  بےحساب ثواب دیتا ہے (39)عَظیم: اس کے معنیٰ ہیں بڑا ، چونکہ سب سے بڑی کتاب  یہی ہے (40)مُبارَک:  کے معنیٰ ہیں برکت والا ، چونکہ اس کے پڑھنے اور عمل کرنے سے ایمان اور  چہرے کے نور میں برکت ہوتی ہے۔

 ( یہ  مضامون ان کتب سے ماخوذ ہے : بصائر ذوی التمییز فی لطائف الکتاب العزیز ، 1 / 88 ، البرھان فی علوم القراٰن ، 343 / 1 ، تفسیرِ کبیر ، 1 / 260 تا265 ، تفسیر عزیزی ، ص103 ، تفسیر نعیمی ، 1 / 5 ، 91 ، 90 ، 6 ماخوذاً  )

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*ماہنامہ  فیضانِ مدینہ ، کراچی

 


Share