آؤ بچو حدیث رسول سنتے ہیں
نماز اور بچّے
* مولانا محمد جاوید عطّاری مدنی
ماہنامہ مئی 2021ء
ہمارے آخری نبی حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا :
مُرُوْا اَولادَکُم بِالصّلَاۃِ یعنی اپنے بچّوں کو نماز کا حکم دو۔ (ابو داؤد ، 1 / 208 ، حدیث : 495)
پیارے بچّو! نماز دینِ اسلام کا ایک اہم بنیادی رُکْن (یعنی ضروری حصہ) ہے۔ دن رات میں مسلمان پر پانچ نمازیں فرض ہیں۔ نماز ہمارے پیارے نبِی ّ ِ پاک صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے ، نماز پڑھنے سے دلی سکون ملتا ہے ، نماز جنّت کی چابی ہے ، نماز دوزخ سے نجات دلاتی ہے ، نماز اللہ پاک اور اس کے رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو راضی کرنے کا سبب بنتی ہے۔
ایک دفعہ ایک شخص نمازِ فجر ادا کرنے کے لئے مسجد میں نہیں آیا ، حضرت عمر فاروقِ اعظم رضی اللہُ عنہ نے پیغام بھیج کر اسے بلوایا تو اس نے حاضر ہو کر عرض کی : میں بیمار تھا ، آپ رضی اللہُ عنہ نے فرمایا : اگر تم کسی اور کے (یعنی میرے) پاس آسکتے ہو تو نماز کے لئے بھی نکلا کرو۔ (مصنف ابن ابی شیبہ ، 1 / 379 ، حدیث : 1 ، فیضان نماز ، ص223ملخصاً)
اچھے بچّو! جب نماز کا وقت آجائے تو ہوم ورک ، بچّوں کے ساتھ مل کر باتیں کرنا ، کھیل کود اور دیگر کام کاج روک کر نماز پڑھنی چاہئے۔ تھوڑی سی کوشش کرنے سےہم بآسانی نمازوں کی پابندی کر سکتے ہیں۔
رحمت کے شامیانوں میں خوشبو کے ساتھ ساتھ
ٹھنڈی ہوا چلائے گی اے بھائیو! نماز
اللہ پاک ہمیں پانچ وقت کی نماز پڑھتے رہنے اور دین کے دیگر احکامات پر بھی عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی
Comments