زبانی غلطی بتادی

ذہین بچے

زبانی غلطی بتادی

*  مولانا  ابو طیب عطاری مدنی

ماہنامہ مئی 2021ء

بُخاراشہر میں ایک بچہ تھا ، جس کی عمر تقریباً دس سال تھی ، ابتدائی تعلیم حاصل کر رہا تھا کہ علمِ حدیث کا شوق ہوا ، پیارے نبی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے لبوں سے نکلنے والے الفاظ اور جملوں کے علم کی خواہش دل میں پیدا ہوئی۔ اس خواہش کو پورا کرنے کے لئے وہ اپنے شہر کے علمِ حدیث کے بڑے بڑے اساتذہ کے پاس پہنچ گیا۔

علم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری تھا ، روزانہ سبق لیا جاتا اور اسے یاد کیا جاتا تھا ، ایک دن ایک استاذ صاحب سے لیکچر دیتے ہوئے غلطی ہوگئی اور وہ صحیح بات بیان نہیں کرسکے تو اس چھوٹے بچے نے  شرمائے اور ڈرے بغیر ، اَدب کے ساتھ عرض کی : جناب! جیسا آپ نے پڑھا ہے ویسا نہیں ہے ، کتاب میں تو کچھ اور لکھا ہے۔

اُستاذ صاحب نے اپنی کتاب اٹھا کر اس میں چیک کیا اور پھر بچے سے پوچھا : بتاؤ درست کیا ہے؟ تو بچے نے زبانی ساری تفصیل صحیح صحیح بتا دی۔ (نزھۃ القاری ، مقدمہ ، 1 / 107ماخوذاً)

سمجھدار بچو! یہ چھوٹے بچے وہ تھے جنہیں دنیا آج “ امام بخاری “ سے جانتی ہے ، آپ کا نام محمد بِن اسماعیل بخاری ہے ، احادیث کی مشہور کتاب “ صحیح بخاری “ آپ ہی کی ہے۔

امام بخاری کی طرح ہمیں بھی چاہئے کہ اپنی تعلیم پر بھرپور توجہ دیں ، جو پڑھیں اسے سمجھیں ، یاد رکھیں اور ہمیشہ اپنے ٹیچرز سےادب کے ساتھ پوچھتے اور سیکھتے رہیں۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، شعبہ بچوں کی دنیا (کڈز لٹریچر) المدینۃ العلمیہ ، کراچی


Share