فرشتے دعائے مغفرت کرتے ہیں(قسط : 01)
* مولانا محمد افضل عطّاری مدنی
ماہنامہ مئی 2021
توبہ و اِسْتِغْفار اللہ ربّ العالمین اور اس کے بندوں کے درمیان تعلقات کی مضبوطی اور بندوں کو رحمت و عنایت ملنے کا ایک ایسا ذریعہ ہے جو خود اللہ کریم نے اپنے بندوں کو سکھایا ہے۔ قراٰنِ کریم اور فرامینِ نبیِّ رحیم میں بے شمار مرتبہ استغفار کا فرمایا گیا ہے۔ استغفار جسے دُعائے مغفرت بھی کہتے ہیں جس طرح خود کرنا باعثِ اجر و نجات ہے اسی طرح اللہ کے نیک بندوں ، فرشتوں ، چھوٹے بچّوں اور والدین کی طرف سے مغفرت کی دعا ملنا بھی بہت خوش نصیبی کی بات ہے۔ قراٰنِ پاک میں اللہ کریم نے گناہ گاروں کو بارگاہِ رسالت میں حاضر ہونے اور رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کو ان کے حق میں دُعائے مغفرت کرنے کا فرمایا ہے۔ [1]
فرشتوں کے بارے میں بھی قراٰنِ پاک میں ہے : ) اَلَّذِیْنَ یَحْمِلُوْنَ الْعَرْشَ وَ مَنْ حَوْلَهٗ یُسَبِّحُوْنَ بِحَمْدِ رَبِّهِمْ وَ یُؤْمِنُوْنَ بِهٖ وَ یَسْتَغْفِرُوْنَ لِلَّذِیْنَ اٰمَنُوْاۚ-رَبَّنَا وَسِعْتَ كُلَّ شَیْءٍ رَّحْمَةً وَّ عِلْمًا فَاغْفِرْ لِلَّذِیْنَ تَابُوْا وَ اتَّبَعُوْا سَبِیْلَكَ وَ قِهِمْ عَذَابَ الْجَحِیْمِ(۷) ( ترجَمۂ کنزُ الایمان : وہ جو عرش اُٹھاتے ہیں اور جو اس کے گرد ہیں اپنے رب کی تعریف کے ساتھ اس کی پاکی بولتے اور اس پر ایمان لاتے اور مسلمانوں کی مغفرت مانگتے ہیں اے رب ہمارے تیرے رحمت و علم میں ہر چیز کی سَمائی ہے تو انہیں بخش دے جنہوں نے توبہ کی اور تیری راہ پر چلے اور انہیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔ [2] (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)
اسی طرح رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا مبارک فرمان بھی ہے کہ میری اُمّت کوماہِ رمضان میں پانچ باتیں دی گئیں کہ مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہ ملیں (ان میں سے ایک یہ کہ) ہر دن اور ہر رات میں فرشتے ان کے لئے استغفار کرتے ہیں۔ [3]
جس طرح پیچھے آیتِ مبارَکہ میں بیان ہوا کہ توبہ کرنے اور راہِ خدا پر چلنے والوں کے لئے اللہ کے معصوم فرشتے استغفار کرتے ہیں ، اسی طرح احادیثِ مبارکہ میں کئی ایسی نیکیوں کا ذِکْر ملتاہے جن کے کرنے والوں کے لئے فرشتے استغفار کرتے ہیں۔
جبرئیلِ امین شبِ قدر میں دُعائے مغفرت کرتے ہیں :
رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جس نے حلال کھانے اور پانی سے روزہ افطار کرایا۔ فرشتے ماہِ رمضان کے اوقات میں اس کے لئے استغفار کرتے ہیں اور جبرئیل علیہ الصّلوٰۃُوالسّلام شبِ قدر میں اُس کے لئے استغفار کرتے ہیں۔ [4]
روزہ دار کے لئے فرشتوں کی دُعائے مغفرت :
حضر ت اُمِّ عُمارہ انصاریہ رضی اللہُ عنہا فرماتی ہیں کہ پیارے مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم ہمارے پاس تشریف لائے تو میں نے آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں کھانا پیش کیا ، آپ نے ارشاد فرمایا : تم بھی کھاؤ ، میں نے عرض کیا : میں روزے سے ہوں۔ تو رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : جب تک روزہ دار کے سامنے کھانا کھایا جاتاہے فرشتے اس روزے دار کے لئے دعائے مغفرت کرتے رہتے ہیں۔ ایک روایت میں ہے کہ “ کھانے والا جب تک پیٹ بھر لے۔ “ [5]
اسی طرح ایک موقع پر رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے حضرت بلالِ حبشی رضی اللہُ عنہ سے فرمایا : اے بلال! آؤ ناشتہ کریں ، تو انہوں نے عرض کیا : میں روزہ سے ہوں ، تو رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : ہم اپنا رزق کھا رہے ہیں اور بلال کا رزق جنت میں بڑھ رہا ہے ، پھر فرمایا : اے بلال! کیا تمہیں معلوم ہے کہ جتنی دیر تک روزہ دار کے سامنے کھانا کھایا جاتاہے تواس کی ہڈیاں تسبیح کرتی ہیں اور ملائکہ اس کے لئے استغفار کرتے رہتے ہیں۔ [6]
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، مجلسِ رابطہ بالعلماء ، پاکستان
[1] پ5 ، النسآء : 64
[2] پ24 ، المؤمن : 7
[3] شعب الایمان ، 3 / 303 ، حدیث : 3603
[4] معجم کبیر ، 6 / 261 ، حدیث : 6162
[5] الاحسان بترتیب ابن حبا ن ، 5 / 181 ، حدیث : 3421
[6] ابنِ ماجہ ، 2 / 348 ، حدیث : 1749
Comments