ننھے میاں کی کہانی
کھانا اور شیطان
* مولانا فضیل عطّاری
ماہنامہ مئی 2021ء
امی اور کتنی دیر لگے گی؟ ننھے میاں نے بھوک سے پیٹ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے پوچھا ،
بس 5 منٹ اور………
آج تو میں ننھے میاں کے لئے مزیداربریانی بنا رہی ہوں اور ساتھ میں لبِ شیریں بھی۔
ابھی پانچ منٹ اور! امّی کی آواز سنتے ہی ننھے میاں ایک دَم بولے۔
کیا ہوا ننھے میاں؟سب خیریت تو ہے؟ ابو نے ننھے میاں کے سَر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے پوچھا۔
ابو کو دیکھتے ہی ننھے میاں کے چہرے پر ایک ہلکی سی مسکراہٹ تو آئی لیکن بھوک کی وجہ سے جلد ہی غائب ہوگئی پھر ننھے میاں سامنے پڑی خالی پلیٹ میں چمچہ گھمانے لگے۔
لگتا ہے ہمارے ننھے میاں کو آج بہت تیز بھوک لگی ہے ، دیکھو ننھے میاں! خالی پلیٹ میں چمچہ گھمانے سے پیٹ تو نہیں بھرنے والا ، چلیں ایسا کرتے ہیں جب تک آپ کا کھانا آرہا ہے میں آپ کو ایک سچی کہانی سناتا ہوں ، ابو کی بات سنتے ہی ننھے میاں سرک کر ابو کے پاس آ بیٹھے ، جی! یہ ٹھیک ہے لیکن یہ اسٹوری کب کی ہے؟ ننھے میاں نے ابو کو دیکھتے ہوئے پوچھا۔
یہ اسٹوری آج سے 1400سال پہلے کی ہے۔
Fourteen hundred years? ننھے میاں نے حیرت سے ابو کو دیکھتے ہوئے کہا۔
جی ننھے میاں! ہوا کچھ یوں کہ ایک بار کچھ مسلمان ایک ساتھ کھانا کھا رہے تھے اور ان لوگوں کے درمیان ایک بہت ہی عزت دار بزرگ بھی تشریف فرما تھے اچانک ایک چھوٹی بچی بھاگتی ہوئی آئی اور اپنا ہاتھ کھانے کی طرف بڑھانے لگی جیسے ہی ان بزرگ نے بچی کو دیکھا تو اس بچی کا ہاتھ پکڑ لیا۔
ابو! انہوں نے اس کا ہاتھ کیوں پکڑا؟ کیا کھانے سے پہلے اس نے ہاتھ نہیں دھوئے تھے؟
ننھے میاں کا سُوال سنتے ہی ابو مسکرانے لگے اور کہا :
ارے ننھے میاں اتنی بھی کیا جلدی ہے ابھی تو کہانی شروع ہوئی ہے پھر پتا ہے کیا ہوا؟تھوڑی ہی دیر بعد ایک اور شخص جلدی جلدی آیا اور اس نے بھی کھانے کی طرف ہاتھ بڑھایا!
ابو کی بات پوری ہونے سے پہلے ہی ننھے میاں بول پڑے : اور ان بزرگ نے اس کا بھی ہاتھ پکڑ لیا!
ننھے میاں کی بات سنتے ہی ابو نے ننھے میاں کے ہاتھوں کو تھاما اور کہا : ہاں ان بزرگ نے اس شخص کا بھی ہاتھ پکڑ لیا اور پھر ان دونوں سے فرمایا : کھانے پر اللہ پاک کا نام نہیں لیا جائے تو شیطان وہ کھانا اپنے لئے حلال کرلیتا ہے۔ (ماخوذ از مسلم ، ص860 ، حدیث : 5259)
ابو! حلال کرلیتا ہے اس کا کیا مطلب؟ ننھے میاں نے پریشان نظروں سے ابو کو دیکھتے ہوئے پوچھا۔
یعنی ننھے میاں جس کھانے پر اللہ پاک کا نام نہیں لیا جائے ، بِسمِ اللہ شریف نہ پڑھی جائے تو اس کھانے میں شیطان بھی شریک ہوجاتا ہے اور کھانے لگ جاتا ہے۔
اچھا جبھی ان بزرگ نے ان دونوں کا ہاتھ پکڑا تھا ننھے میاں نے گردن کو ہلاتے ہوئے کہا۔
جی ننھے میاں! آپ ٹھیک سمجھے ، ابو نے ننھے میاں کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے جواب دیا۔
آپ نے ہمارے ننھے میاں کو یہ تو سکھا دیا کہ بغیر بِسمِ اللہ پڑھے کھانا نہیں چاہئے لیکن یہ بھی تو بتائیں وہ بزرگ کون تھے؟
ننھے میاں کی امی جان نے دستر خوان پر کھانا رکھتے ہوئے کہا۔
ننھے میاں وہ بزرگ ہم سب کے پیارے اور اللہ پاک کے آخری نبی حضرت محمد صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم تھے۔
ابو کے منہ سے یہ نام سنتے ہی سب نے ادب سے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پڑھا اور پھر بِسمِ اللہ پڑھ کر کھانے میں شریک ہوگئے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* کڈزمدنی چینل ، کراچی
Comments