یہ ہے کبوتر چوک! جنگل کا سب سے خوبصورت حصہ ، جنگل کے سارے کبوتر آپ کو یہیں ملیں گے۔
ایک صبح کی بات ہے کہ بڑے کبوتر دانہ دُنکا اکٹھا کرنے کے لئے باہر جانے کی تیاری کر رہے تھے اور سارے بچے ماسی کبوتری کے گھر کے پاس بنے چبوترے پر کھیلنے کے لئے جمع تھے کہ اچانک بھولُو کبوتر کی آواز پورے کبوتر چوک میں گونجنے لگی :
سنو! سنو! سنو! ببلو چاچا کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے۔
بھولوکبوتر کا اعلان ختم بھی نہیں ہوا تھا کہ سارے کبوتر ببلو چاچا کے گھر کی طرف چل دیئے ، کچھ ہی دیر میں ببلو کبوتر جنہیں پیار سے سارے چاچا کہتے تھے ، ان کا گھر کبوتروں سے بھر گیا اور جلد ہی حکیمہ کبوتری بھی پہنچ گئی۔
حکیمہ کبوتری قَدمیں چھوٹی ضرور تھی مگر اپنے کام میں خوب ماہر تھی۔
ببلو کا زخم دیکھ کر حکیمہ کبوتری نے کچھ جڑی بوٹیوں کا رَس نچوڑ کر اس کے زخم پر لگا دیا جس سے خون بہنا تو فوراً رک گیا لیکن زخم بَھرنے کے لئے اسے ایک خاص جڑی بُوٹی کی ضرورت تھی جو جنگل کے دوسری طرف اگتی تھی وہ جڑی بوٹی لانے کےلئے حکیمہ کبوتری نے اپنے شاگرد بُھورے کبوتر کو بھیج دیا۔
شریف ابنِ شریفہ! کیا تلاش کررہےہو؟شرارتی چڑیا بُھورے کبوتر کو ہمیشہ طنزاًاسی نام سے بلاتی تھی۔
آج صبح ببلوچاچا کا ایکسیڈنٹ ہوگیا ہے ، ان کے علاج کے لئے ایک خاص جڑی بوٹی ڈھونڈ رہا ہوں ، بُھورےکبوتر نے ناراض ہوئے بغیر جواب دیا۔
واہ بھئی واہ! دوسروں کی خدمت! وہ بھی آج کے زمانے میں!
کوئی فائدہ نہیں ہے ، شرارتی چڑیا نے منہ پُھلا کر کہا۔
بھُورا کبوتر مسکراتے ہوئے بولا : چڑیا بہن! دوسروں کی مدد کسی فائدے کے لئے نہیں کی جاتی بلکہ یہ تو نیکی کا کام ہے۔
بھئی یہ مدد اور نیکی تمہیں مبارک! میں تو چلی اپنی سہیلی سے ملنے ، یہ کہتے ہوئے چڑیا پُھر سے اُڑ گئی اور کچھ دیر بعد بُھورا کبوتر بھی جڑی بوٹی تلاش کرکے ببلو چاچاکے گھر پہنچ گیا۔
دوسری صبح بھی بھُورا کبوتر جڑی بوٹی تلاش کرنے میں مصروف تھا کہ اسے ایک چڑیا گری ہوئی نظر آئی ، قریب جا کر دیکھا تو شرارتی چڑیا بے ہوش پڑی تھی جس کے پَر بُری طرح زخمی تھے ، شرارتی چڑیا کی یہ حالت دیکھ کر بُھورے کو بہت افسوس ہوا ، جیسے تیسے کرکےوہ اسے حکیمہ کبوتری کے پاس لے آیا۔
حکیمہ کبوتری نے اس کے پروں پر مرہم لگایا اور اس کی چونچ کھول کر اندر پھولوں کا رَس ٹپکایا ، کچھ ہی دیر میں چڑیا کو ہوش آگیا ، پہلے تو اسے سمجھ نہ آیا کہ وہ کہاں ہے پھر وہ اٹھنے لگی توحکیمہ کبوتری بولی : ارے نہیں! ابھی آپ زخمی ہو ، آرام کرو ، اچھا ہوابُھورا کبوتر تم کو میرے پاس لے آیا۔
آہستہ آہستہ چڑیا کو سب یاد آگیا کہ وہ صبح کیسے درخت سے ٹکراکر گر گئی تھی ، بُھورےکبوتر کو اپنے سامنے دیکھ کر اسے اپنی کل کی کہی ہوئی باتوں پر بہت شرمندگی ہورہی تھی۔
پیارے بچّو! مشکل میں دوسروں کی مدد کرنا ، بیمار کا خیال رکھنا اور اس کی خدمت کرنا سب نیکی کے کام ہیں۔ لیکن بچّو!! کسی کی بھی مدد کرتے یا اس کا خیال رکھتے وقت یہ دیکھ لیں کہ انجانے میں اسے کوئی تکلیف نہ پہنچے مثلاً اگر کوئی گِر کر زخمی ہو جائے تو اس طرح اُٹھائیں کہ اس کے زخم پر ہاتھ نہ لگے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*…ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی
Comments