کچھ نیکیاں کما لے
درجات بلندکروانےوالی نیکیاں(قسط:05)
*محمدنوازعطاری مدنی
پیارےاسلامی بھائیو ! جنّت کے درجوں میں سب سے بلند اور آخری درجہ ” جنّت الفردوس “ ہے۔ اللہ پاک کے آخری نبی محمدِ عربی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: جب تم اللہ پاک سے مانگو تو اس سے ” فردوس “ مانگو ، کیونکہ وہ جنتوں میں سب کے درمیان اور سب سے بلند ہے اور اس کے اوپر رحمٰن کا عرش ہے۔ [1] شارحین فرماتے ہیں کہ ” فردوس “ میں تمام وہ نعمتیں جمع ہیں جو دوسری جنتوں میں ہیں ، ان سب کے علاوہ اور بہت نعمتیں ہیں۔ اس طبقہ میں ایک خصوصیت یہ ہے کہ یہاں سے جنت کی چاروں نہریں (یعنی) پانی ، دودھ ، شہد اور شراب طہور کی نہریں جاری ہیں ، سب نہروں کا سَر چشمہ یہاں ہے۔ خیال رہے کہ جنت میں جتنا درجہ اونچا اتنا وہاں آرام زیادہ اور دوزخ میں جتنا طبقہ نیچا اتنی تکلیف زیادہ۔ [2]
جنّتُ الفردوس مانگنے والے کی بخشش ہوگئی:
کسی شخص نے حضرت سیِّدُناحَمّاد بن سلمہ رحمۃُ اللہِ علیہ کو خواب میں دیکھ کر پوچھا: اللہ پاک نے آپ کے ساتھ کیا معاملہ فرمایا ؟ جواب میں کہا کہ اس نے مجھے بخش دیا ، مجھ پر رحم فرمایا اورمجھے ” جنّت الفردوس “ میں جگہ عطا فرمائی۔ اس شخص نے عرض کی :کس سبب سے ؟ فرمایا: یہ کلمات: ” یَاذَا الطَّوْلِ، یَاذَاالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ، یَاکَرِیْمُ اَسْکِنِّی الْفِرْدَوْسَ “ کہنے کے سبب اس نے مجھے جنّتُ الفردوس میں جگہ عطا فرمادی۔ [3]
پیارے اسلامی بھائیو ! جنّت کے اس اہم ترین درجے کو پانے کے لئے اپنے ربِّ کریم سے ضرور دعا بھی کیجئے ، نیز اس کے حصول کے لئے چند نیکیوں کے بارے میں پڑھئے ، عمل کیجئے اور اللہ پاک کی رحمت سےیہ درجہ اور بہت کچھ حاصل کیجئے:
جنّتُ الفردوس دِلانے والی 7نیکیاں:
(1)خشوع وخضوع کے ساتھ نماز ادا کرنا (2)بیہودہ یعنی لہووباطل باتوں کی طرف دھیان نہ کرنا (3)زکوٰۃ ادا کرنا (4)اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنا (5)امانتوں کی حفاظت کرنا (6)عَہدوں کو پورا کرنا اور (7)اپنی نمازوں کی نگہبانی کرنا ۔ ان نیکیوں کو اپنانے والے مؤمنوں کے اُخْرَوِی انعام کابیان کرتے ہوئے اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: اُولٰٓىٕكَ هُمُ الْوٰرِثُوْنَۙ(۱۰) الَّذِیْنَ یَرِثُوْنَ الْفِرْدَوْسَؕ-هُمْ فِیْهَا خٰلِدُوْنَ(۱۱) ترجَمۂ کنزُالایمان: یہی لوگ وارث ہیں کہ فردوس کی میراث پائیں گے وہ اس میں ہمیشہ رہیں گے۔ (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں) [4]
2فرامینِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم :
(1)اچھے اخلاق والے کے لئے جنّتُ الفردوس میں گھر: ” جس شخص کے اخلاق اچھے ہوں تو اس کے لئے جنت کے اُوپری حصے میں گھر بنایا جائے گا۔ “[5] حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان رحمۃُ اللہِ علیہ اس حدیثِ مبارکہ کے تحت لکھتے ہیں:سُبْحٰنَ اللہ ! خوش خلقی کا درجہ سب سے اعلیٰ ہے کہ اس سے جنّتُ الفردوس نصیب ہوتی ہے مگر حُسنِ خُلْق کے لیے کوشش بھی کرے رب سے دعا بھی۔ [6]
(2)تین سورتوں کی تلاوت کرنے والے کی شان: ’’سورۂ حدید ، سورۂ واقعہ اور سورۂ رحمٰن کی تلاوت کرنے والے کو زمین و آسمان کی بادشاہت میں ساکن الفردوس(یعنی جنّتُ الفردوس کا رہنے والا) کہہ کر پکارا جاتا ہے۔ “[7]
اللہ کریم ہمیں مذکورہ اعمال اپنانے اور جنّتُ الفردوس پانےکی توفیق عطا فرمائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* فارغ التحصیل جامعۃُ المدینہ ، ماہنامہ فیضانِ مدینہ کراچی
[1] بخاری ، 4/547 ، حدیث:7423
[2] مراٰۃ المناجیح ، 7/481
[3] موسوعۃلابن ابی الدنیا ، 3/157 ، حدیث:340
[4] پ18 ، المؤمنون:11 ، 10
[5] ترمذی ، 3/400 ، حدیث:2000
[6] مراٰۃ المناجیح ، 6/460
[7] شعب الایمان ، 2/490 ، حدیث: 2496
Comments