اللہ پاک نے قومِ ثَمُود کی ہِدایت کےلئے اپنے نبی حضرتِ سیّدنا صالح علیہ الصلوۃ والسلام کو بھیجا۔ قومِ ثَمُود کو اللہ کریم نے اتنی طاقت عطا فرمائی تھی کہ وہ پہاڑوں (Mountains) کو تراش کر گھر بنالیا کرتے تھے۔ حضرتِ سیّدُنا صالح علیہ السلام نے جب اپنی قوم کو کفر و شرک سے بچنے کا فرمایا اور ایمان لانے کی دعوت دی تو اُنہوں نے آپ سے ایک معجزہ طلب کیا، وہ یہ تھا کہ آپ ہمارے سامنے پہاڑ کی اِس چٹّان سے ایک ایسی اونٹنی(Camel) نکالئے جس میں فلاں فلاں صفات ہوں، چنانچہ آپ علیہ السلام نے دُعا مانگی اور چٹان سے ویسی ہی اونٹنی نکل آئی جیسی وہ چاہتے تھے، اونٹنی نے باہر آکرایک بچّہ بھی پیدا کیا۔ یہ معجزہ دیکھ کر کچھ لوگ ایمان لے آئے مگر باقی نہ لائے۔ اِس بستی میں ایک ہی تالاب تھا، آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے قوم سے فرمایا کہ ایک دن تالاب سے اونٹنی پانی پیے گی اور دوسرے دن قوم پیا کرے گی، اِس کے علاوہ تم لوگ اونٹنی کو نہ مارنااور نہ ہی قتل کرنا، ورنہ عذاب آجائے گا۔ چند دن تو یہ معاملہ چلتا رہا مگر اِس کے بعد قَیدار نام کے ایک آدمی نے بستی والوں کےکہنے پر بُدھ کے دن اونٹنی کو قتل کردیا۔ آپ علیہ السلام نے قوم سے فرمایا: تم سب تین دن بعد ہلاک ہوجاؤ گے، پہلے دن تمہارے چہرے پیلے، دوسرے دن لال اور تیسرے دن کالے ہوجائیں گے۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا اور اتوار کے دن دوپہر کے قریب ایک خوفناک آواز آئی جس سے بستی والوں کے دل پھٹ گئے۔اس کے بعد شدید زلزلہ (Earth Quake) آیا اور پوری آبادی تباہ ہوگئی اور سب ہلاک ہوگئے۔ حضرت سیّدنا صالح علیہ الصلوۃ والسلام ایمان لانے والے چند افراد کے ساتھ پہلے ہی بستی سے روانہ ہوکر جنگل کی طرف جاچکے تھے، اس لئے یہ حضرات محفوظ رہے۔(ماخوذ از صراط الجنان،ج3،ص360-361۔ عجائب القرآن، ص103- 104)اِس بستی کے آثار آج بھی ’’مَدائن صالح(عرب شریف)‘‘ میں موجود ہیں۔
اونٹنی کی خصوصیات٭یہ اونٹنی جنّت میں جائے گی۔ (غمز العیون البصائر،ج3،ص239) ٭اس اونٹنی کو قراٰن مجید میں اللہ کریم نے اپنی اونٹنی فرمایا ہے۔ (پ8، الاعراف:73) ٭یہ اونٹنی ایک دن میں تالاب کا ساراپانی پی جاتی تھی۔ (عجائب القرآن، ص104ملخصاً) ٭جس دن اس اونٹنی کے پینے کی باری ہوتی اس دن یہ اتنا دودھ (Milk) دیتی تھی کہ پورے قبیلے کو کافی ہوجاتا تھا۔ (صراط الجنان،ج3،ص361) ٭اس کا سینہ 60 گز کا تھا۔ (صراط الجنان،ج7،ص141) ٭قیامت کے دن حضرتِ سیّدنا صالح علیہ السلام اسی اونٹنی پر سوار ہوکر میدانِ محشر میں تشریف لائیں گے۔ (تاریخ دمشق،ج10،ص459)
حکایت سے حاصل ہونے والے مدنی پھول
پیارے مَدَنی مُنّو اور مُنِّیو! ٭چٹان سے نکلنے والی یہ اونٹنی حضرتِ سیّدنا صالح علیہ السلام کا معجزہ تھی۔ ٭ اللہ کے محبوبوں سے نسبت رکھنے والی چیزیں بھی اللہ کی محبوب ہوتی ہیں اور ان کی توہین سے اللہ ناراض ہوتا ہے۔ ٭اللہ والوں سے نسبت رکھنے والی چیزوں مثلاً ان کے گھر، لباس اور استِعمال کی چیزوں کا احتِرام کرنا چاہئے۔ ٭اللہ والوں کے احکامات پر عمل کرنے میں بھلائی ہی بھلائی ہوتی ہے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭… ذمّہ دارشعبہ فیضانِ امیرِ اہلِ سنّت،المدینۃ العلمیہ،باب المدینہ کراچی
Comments