ہماری مجلسیں

فریاد

ہماری مجلسیں

دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلسِ شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطّاری

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2023ء

ہماری زندگی کا ایک بہت بڑا حصہ اجتماعیت میں گزرتاہے جس میں ہم مختلف لوگوں کے ساتھ بیٹھتے ہیں ، اکٹھے وقت گزارتے ہیں اسے عربی میں مجلس اور اردو میں بیٹھک کہا جاتا ہے۔ ہماری یہ مجلسیں اور بیٹھکیں آفس کے ساتھیوں ، گھر والوں ، مہمانوں ، مدرسہ اور اسکول وغیرہ میں کلاس فیلوز وغیرہ کے ساتھ ہوتی ہیں۔

یاد رکھئے کہ ہماری ہرمجلس ہمارے لئے یا تو سعادت کا ذریعہ بن سکتی ہے یا پھر بدنصیبی اور محرومی بڑھاسکتی ہے۔ ذیل میں ایسی ہی مجالِس کے بارے میں فرامینِ مصطفٰے صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اوربزرگانِ دین کے ارشادات اور نصیحتیں ملاحظہ کیجئے :

اچھی مجلسیں

 حضور نبیِّ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اپنے پیارے صحابی حضرت ابو رزین رضی اللہ عنہ سے فرمایا : ” میں تمہیں دین کی وہ بنیاد نہ بتادوں جس کے ذریعے تم دنیا و آخرت کی بھلائی حاصل کرو۔ ( پہلی بات تو یہ ہے کہ )  اہلِ ذکر یعنی اللہ والوں کی مجلسوں میں بیٹھنا اپنے لئے لازم کرلو۔)[1](

ایک اور موقع پر رسولِ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : اچھی مجلس مؤمن کے لئے 20 لاکھ بُری مجلسوں کا کفارہ ہےاور بےشک آدمی اچھی مجلس کے ذریعے اس چیز کو پالیتاہے جسے اس نےاپنی عمر کے ساٹھ سال میں فوت کردیا ہوتاہے۔)[2](

حضرت  کعبُ الاَحبار رضی اللہ عنہ نے فرمایا : اگر عُلَما کی مجالس کا ثواب لوگوں پر ظاہر ہو جائے تو وہ اس  ( کو حاصل کرنے ) پرایک دوسرے سے لڑ پڑیں یہاں تک کہ ہر حکومت والا اپنی حکومت اور ہردکاندار اپنی دکان کو چھوڑ دے۔  )[3](

ایک شخص نے حضرت حسن بصری رحمۃُ اللہ علیہ کی خدمت میں دل کی سختی کی شکایت کی توآپ  رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : ذکر کی مجلسوں میں حاضر ہوا کرو۔)[4](

حضرت عون بن عبداللہ بن عتبہ رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : میں مالداروں کی مجلسوں میں بیٹھتا تھا تو میں ہمیشہ غمگین رہتاتھا کیونکہ میں اپنے کپڑوں سے زیادہ اچھے کپڑے دیکھتااور اپنی سواری سے اچھی سواری دیکھتا تھا ، جب میں نے فُقرا کی صحبت اختیار کی تو آرام محسوس کیا۔)[5](

افسوس اور شرمندگی کاباعث بننے والی مجلسیں

حضورِ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : جو قوم کسی مجلس میں بیٹھے پھر اُس میں نہ اللہ پاک کا ذِکر کرے اور نہ ہی اُس کے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم پر دُرُود پاک پڑھے تو قیامت کے دن وہ مجلس ان کے لئے باعثِ حسرت ہوگی۔پھر اگراللہ پاک چاہے تو ان کو عذاب دے اور چاہے تو انہیں بخش دے۔)[6](اس فرمانِ مبارک کی شرح میں مفتی احمدیارخان نعیمی رحمۃُ اللہ علیہ لکھتے ہیں : عمومًا مجلسوں میں جھوٹ غیبت وغیرہ گناہ ہوجاتے ہیں ، اگر ان ( مجلسوں ) میں حمد و صلوٰۃ وغیرہ بھی ہوتی رہے تو اس کی برکت سے یہ گناہ معاف ہوجاتے ہیں اور اگر مجلس ان خیر ذکروں سے خالی ہو تو گناہ تو پایا گیا ، کفارہ نہ ادا ہوا لہٰذا اب پکڑ اور سزا کا سخت اندیشہ ہے۔   )[7]( البتہ ہرمسلمان پر عمر میں ایک بار دُرود شریف پڑھنا فرض اور ہر مجلس میں جہاں بار بار حضور صلَّی اللہ علیہ وسلَّم کا نام شریف لیا جائے ایک بار واجب ہے اور ہر بار ( جب نام آئے تو درود پڑھنا )  مستحب۔)[8](

 اَلحمدُ لِلّٰہ  مؤمن کی کوئی مجلس اللہ کے ذکر سے خالی نہیں ہوتی ، وعدے پر اِن شآءَ اللہ کہتا ہے چھینک پر اَلحمدُ لِلّٰہ ، جمائی پر لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّابِاللہ ، غم کی خبر پر اِنَّا لِلّٰہ غرضکہ بات بات پر اللہتعالیٰ کا نام لیتا ہے ، درود ہو اس دافعِ شَرجِن و اِنس پر ، صلوٰۃ ہو اس غمخوار ِامت پر جس نے ہماری زندگی سنبھال دی اور ہماری مجلسیں اللہ کے ذکر سے آباد کردیں  صلَّی اللہ علیہ وسلَّم ۔  )[9](

حضرت سعید بن مسیَب رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : جو مسجد میں بیٹھتا ہے گویا وہ اللہ پاک کی مجلس میں بیٹھتا ہے لہٰذا اسے بھلائی کے سوا کوئی اور بات نہیں کرنی چاہئے۔)[10](

حضرت ثابت بُنانی رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ جو لوگ بھی کسی مجلس میں بیٹھتے ہیں ، پھر اللہ پاک سے جنت کا سوال اور جہنم سے پناہ طلب کرنے سے پہلے ہی اس مجلس سے اٹھ جاتے ہیں تو فرشتے کہتے ہیں : یہ مسکین لوگ دو بڑی چیزوں سے غافل ہیں۔)[11](

ایک بُزُرگ رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جب قِیامت کا دن آئے گا تواللہ پاک کی نافرمانی کے لئے مل کربیٹھنے والے اور گناہوں پر ایک دوسرے کی مدد کرنے والے جمع ہوں گے ، پھر وہ گُھٹنوں کے بل کھڑے ہوں گے اور ایک دو سرے کو کتّوں کی طر ح کاٹتے اور نوچتے ہوں گے ، یہ وہ بد نصیب ہوں گے جو بِغیر تو بہ کئے دنیا سے رخصت ہوئے ہوں گے۔)[12](

مجالس کو مفید بنانے والے3 کام :

 ( 1 ) نبیِّ رحمت صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : تم اپنی مجلسوں کو مجھ پر دُرودِ پاک پڑھ کر آراستہ کرو کيونکہ تمہارا مجھ پردُرودِ پاک پڑھنا بروزِقِيامت تمہارے لئے نور ہو گا۔)[13](

 ( 2 ) رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا گزر ایسی مجلس کے پاس سے ہوا جس سے ہنسی بلند ہورہی تھی ، تو آپ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : اپنی مجلسوں میں لذّتوں کو بے مزہ کردینے والی کا بھی ذکرکیاکرو۔ انہوں نے عرض کی : لذتوں کو بے مزہ کرنے والی کیا چیز ہے ؟ ارشاد فرمایا : موت۔)[14](

 ( 3 ) تابعی بزرگ حضرت حسّان بن عَطِیَّہ رحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : فضول مجلس میں بیٹھنے والے لوگ جب اپنی مجلس کا اختتام استغفار پر کریں تو ان کی پوری مجلس استغفار والی لکھی جاتی ہے۔)[15](

میری تمام عاشقانِ رسول سے فریاد ہے ! مذکورہ فرامین کی روشنی میں اپنی مجلسوں اور بیٹھکوں کاجائزہ  لیجئے ، اچھی مجلسوں کو اپنائیے اور بُری بیٹھکوں سے پرہیز کیجئے ، نیز اپنی دنیاوی مجالس کو بھی اپنی آخرت کے لئے فائدہ مند بنائیے۔اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ خاتَمِ النَّبیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم



[1] شعب الایمان ، 6 / 492 ، حدیث : 9024-انوار الحدیث ، ص403

[2] فردوس الاخبار ، 1 / 97 ، حدیث : 587

[3] احیاء العلوم ، 1 / 460

[4] احیاء العلوم ، 1 / 460

[5] احیاء العلوم ، 2 / 853

[6] ترمذی ، 5 / 247 ، حدیث : 3391

[7] مراٰۃ المناجیح ، 3 / 318

[8] مراٰۃ المناجیح ، 2 / 97

[9] مراٰۃ المناجیح ، 3 / 318

[10] احیاء العلوم ، 1 / 207

[11] حلیۃ الاولیاء ، 2 / 372 ، حدیث : 2614

[12] بحر الدموع ، ص185

[13] جامع صغیر ، ص 280 ، حدیث : 4580

[14] موسوعۃلابن ابی الدنیا ، 5 / 423 ، حدیث : 95

[15] حلیۃ الاولیاء ، 6 / 75 ، حدیث : 7846


Share