ناک اورچھیدنےکی اجرت لیناکیسا؟

ناک اور کان چھیدنے کی اجرت لینا کیسا؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ لڑکیوں کی ناک اور کان چھیدنے کی اجرت لینا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

لڑکیوں کی  ناک اور کان چھیدنے کی اجرت لینا جائز ہے ، کیونکہ شریعتِ مطہرہ میں عورتوں کا ناک و کان چھدوانا ، جائز ہے ، پس جب ان کا چھدوانا ، جائز ہے ، تو دوسرے کا چھیدنا اور اس کی اجرت لینا بھی جائز ہے۔

البتہ یاد رہے کہ اس مقصد کے لئے اجنبی مرد کا بالغہ یا نابالغ مشتہاۃ (قابلِ شہوت) لڑکی کا کان دیکھنا یا کسی بھی حصّۂ بَدن کو چھونا ، ناجائز و حرام اور گناہ ہے۔

اجنبیہ کے اعضائے ستر کی طرف دیکھنا اور اس کے کسی بھی حصّۂ بدن کو چھونا ، جائز نہیں ، یہی حکم مشتہاۃ لڑکی کا ہے ، البتہ بہت چھوٹی بچی جو شہوت کی حد تک نہ پہنچی ہو ، اس کا حکم جُدا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

عورتوں کا جماعت کے ساتھ صلوٰۃ التسبیح پڑھنا کیسا؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ عورتوں کا مِلکر صلوٰۃ التسبیح پڑھنا کیسا؟ یعنی ایک عورت امامت کرے اور بقیہ اس کی اِقتداء میں نماز پڑھیں ، ایسا کرنا کیسا ہے؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

فرائض و واجبات کی ادائیگی کے ساتھ نوافِل کی کثرت یقیناً رب تعالیٰ کے قُرب کا ذریعہ اور کثیر فضائل کے حُصول کا سبب ہے ، یہاں تک کہ کل بروزِ قیامت فرائض کی کمی بھی نوافِل سے پوری کی جائے گی۔

لیکن یاد رہے عورتوں کا مِلکر صلوٰۃ التسبیح یا کوئی بھی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرنا ، جائز نہیں ، کیونکہ عورتوں کی جماعت مطلقاً مکروہِ تحریمی ہے ، خواہ وہ فرض نماز ہو ، صلوٰۃ التسبیح ہو یا دیگر نوافِل ہوں اور امام چاہے پہلی صف کے درمیان کھڑی ہو کر امامت کروائے یا آگے بڑھ کر ، بہرصورت مکروہ ہے ، بلکہ آگے کھڑی ہو کر امامت کروانے میں کراہت دوہری ہو جائے گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

عورت کا مخصوص دنوں میں آیتِ سجدہ سننے کا حکم

سوال : کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک اسلامی بہن گھر میں بچیوں کو قرآنِ پاک پڑھاتی ہے۔ اگر اس اسلامی بہن کے مخصوص دنوں میں بچیاں سبق سناتے ہوئے آیتِ سجدہ تلاوت کریں ، تو کیا اس پڑھانے والی اسلامی بہن پر سجدۂ تلاوت لازم ہوگا؟ بالغ بچی آیتِ سجدہ تلاوت کرے ، تو کیا حکم ہوگا اور نابالغ تلاوت کرے ، تو کیا حکم ہوگا ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

پوچھی گئی صورت میں اس اسلامی بہن کے مخصوص دنوں میں آیتِ سجدہ سننے سے اس پر سجدۂ تلاوت لازم نہیں ہوگا ، کیونکہ حائضہ عورت آیتِ سجدہ خواہ خود تلاوت کرے یا کسی دوسرے سے سنے ، خواہ وہ تلاوت کرنے والا بالغ ہو یا نابالغ ، بہر صورت اس عورت پر سجدۂ تلاوت لازم نہیں ہوتا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*دارالافتاء اہلِ سنّت عالمی مدنی مرکز فیضانِ مدینہ ، کراچی


Share