پاؤں پھٹے ہوں تو وضو کیسے کریں؟   مع دیگر سوالات

مدنی مذاکرے کے سوال جواب

 ” ماہنامہ فیضانِ مدینہ “ مئی 2023

 ( 1 ) سیّدُ الشہداء کے مزارکی برکات

سُوال : سُنا ہے کہ اگر کوئی شہدائے اُحُد کے مزارات پر حاضر ہوکر یہ نیت کرے کہ اگر بیٹا ہوا تواس کا نام حمزہ رکھوں گاتو اللہ پاک اسے بىٹا عطا فرمائے گا ، کیا یہ بات دُرُست ہے ؟

جواب : مجھے اس بارے میں پوری طرح ىاد نہىں ، البتہ نىک بندوں کے قُرب مىں دعا قبول ہوتى ہے۔ ( فضائلِ دعا ، ص140 )  سىّدُ الشہداء حضرت سیِّدُنا حمزہ رضی اللہ عنہ شہیدوں کے سردار اور اولىائے کرام کے تاج دار ہیں ، نیز ان کا مزاراور  دیگر شہدائے اُحُد  رضی اللہ عنہم کے مزارات قرىب قرىب ہىں ، لہٰذا اللہ پاک کی رحمت سے ان کے مزارِ پُر انوار پر نہ صرف بىٹے بلکہ مغفرت کى دعا بھى قبول ہوگى ، جہنم سے آزادى بھی ملے گی ، بلکہ جو مانگىں گے اِنْ شآءَ اللہ الکریم ملے گا۔ ( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ تراویح ، 24رمضان شریف 1441ھ )

 ( 2 ) اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ کو ” حامیِ سُنَّت “ کہنے کی وجہ

سُوال : اعلیٰ حضرت امام اَحمد رَضا خان رحمۃُ اللہ علیہ کو ” حامیِ سُنَّت “ کىوں کہا جاتا ہے ؟

جواب : حامیِ سُنَّت کا مطلب ہے : سُنَّت کى حماىت کرنے والا ، سُنَّت کو پَروان چڑھانے والا اور سُنَّت کو بىان کرنے والا۔ چونکہ اعلیٰ حضرت اِمام اَحمد رَضا خان رحمۃُ اللہ علیہ نے سُنَّت کی حِمایت بھی کی ہے اس وجہ سے آپ رحمۃُ اللہ علیہ کو ” حامیِ سُنَّت “ کہا جاتا ہے۔

 ( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ عشا ، 8 شوّال شریف 1441ھ )

 ( 3 ) پاؤں پھٹے ہوئے ہوں تو وضو کیسے کریں ؟

سُوال : میرے پاؤں پھٹے ہوئے ہىں نیز پاؤں دھونے کی وجہ سے بہت درد ہوتا ہے ، میں وضو کیسے کروں ؟

جواب : جتنا حصّہ دُھل سکتا ہے اس کو دھونا فرض ہے باقى جتنے حصّے پر تکلىف ، جلن یا درد کی وجہ سے پانى نہىں لگاسکتے اُتنے حصّے پر پانى والا ہاتھ اس طرح پھىرنا ہوگا کہ اُس ساری جگہ پر پانى کى ترى پہنچ جائے۔

( بہارِ شریعت ، 1 / 318 )

 ( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ تراویح ، 20رمضان شریف 1441ھ )

 ( 4 ) یہ کہنا کیسا کہ ہم نے آج تک یہ مسئلہ نہیں سُنا

سُوال : بعض لوگ کوئی ایسا مسئلہ سُن کر جو اُن کے لئے نیا ہو کہتے ہیں کہ ” ہم نے تو آج تک یہ مسئلہ نہیں سُنا ، یا ہمیں تو آج تک کسی نے ایسا نہیں بتایا “ ایسے لوگوں کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ؟

جواب : اب ایسے لوگوں کو گھر پر آکر تو کوئی نہیں بتائے گا کہ ایسا مسئلہ ہے۔ اگر کوئی ایسا شکوہ کرتا ہے تو وہ یہ سوچے کہ اُس نے سیکھنے کی کتنی کوشش کی ؟ حالانکہ کتابوں میں بہت کچھ لکھا ہوا ہے ، لیکن کتابوں کا مُطالعہ کریں گے تب جاکر علم حاصل ہوگا ، یُوں ہی عُلَمائے اَہلِ سُنّت اور دعوتِ اِسلامی کے عاشقانِ رسول کی صحبت میں رہ کر یہ سب سیکھنے کو مِلے گا۔ اب اگر کوئی دِن رات T.V پر گُناہوں بھرے پروگرام دیکھتا رہے ، برے دوستوں کی صحبت میں رہے ، نہ نَماز پڑھے نہ روزہ رکّھے تو ایسے شخص کو مسائل کا پتا کیسے لگے گا ! دین سیکھنے کیلئے دعوتِ اِسلامی کے مَدَنی ماحول سے وابستہ رہئے ، اِسلامی کتابوں بالخصوص ” بہارِ شریعت “  کامُطالعہ کیجئے ، اچّھی صحبت میں رہئے۔ اِنْ شَآءَ اللہ الکریم بہت ساری معلومات حاصل ہوجائیں گی۔  ( مدنی مذاکرہ ، 8ربیع الاوّل1441ھ )

 ( 5 ) کیا ہر اذان کا جواب دینا ضروری ہے ؟

سُوال : اگر اىک اذان سُن کر اس کا جواب دے دیا تو کىا دیگر اذانوں کا جواب دىنا بھی ضرورى ہے ؟

جواب : پہلى اذان کا جواب دینا کافی ہے ، ( فتاویٰ شامی ، 2 / 82 )  چاہے تو دوسری اذانوں کا جواب بھی دے سکتا ہے۔

 ( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ تراویح ، 20رمضان شریف 1441ھ )

 ( 6 ) خُدا کى بستى

سُوال : کسى بستى کو ” خدا کى بستى “ کہنا کىسا ہے ؟

جواب : کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ ہر چىز اللہ پاک کى ہے۔ چنانچہ قراٰنِ پاک میں ہے : (لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِؕ   ) ترجمۂ کنز الایمان : اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں ہے۔ ( پ3 ، البقرة : 284 )   (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)  مسجد کو بھى ” بیتُ اللہ یعنی اللہ کا گھر “ کہتے ہىں ، اسی طرح بستى بھى حقىقت مىں اللہ پاک ہی کى ہے ، بلکہ سارى بستىاں اللہ پاک کى ہىں اگر ” خدا کى بستى “ نام رکھ دىا تو اس میں کوئى حرج نہىں۔

( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ تراویح ، 20رمضان شریف 1441ھ )

 ( 7 ) تسبیح مکمل ہونے سے پہلے امام صاحب دعا کروائیں تو کیا کریں ؟

سُوال : نماز کے بعد ہماری تسبیح مکمل نہ ہو اور امام صاحب دعا شروع کروا دیں تو ہمیں کیا کرنا چاہئے ؟

جواب : بعض لوگ دعا میں شامل ہونے کے لئے جلدی جلدی تسبیحات پڑھتے ہیں اس طرح غلط سَلَط پڑھ جانے کا بہت زیادہ اندیشہ ہوتا ہے۔ یاد رکھئے ! تسبیحات ہوں یا قراٰنِ پاک ، ایک ایک حرف کو دُرست مخارج سے ادا کرنا ضروری ہے ، حروف کی غلط مخارج کے ساتھ ادائیگی سے بہتر ہے کہ نہ پڑھیں ! تسبیحِ فاطمہ دُعا سے پہلے پڑھنا ضروری نہیں ہے ، لہٰذا دونوں کام یعنی دعا و تسبیح اکٹھے نہ کریں کہ اس طرح نہ دعا اطمینان سے ہو پائے گی نہ تسبیحات سُکون سے پڑھ سکیں گے ، بلکہ پہلے امام صاحب کے ساتھ اطمینان سے دعا میں شریک ہوجائیں ، پھر تسبیح پڑھیں۔ ( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ عصر ، 20 رمضان شریف 1441ھ )

 ( 8 ) وُضو کا ایک مسئلہ

سُوال : کىا بدن پر ناپاکی لگنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے ؟

جواب : جى نہىں ! بدن پر نجاست لگنے سے وضو نہیں ٹوٹتا۔ ( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ تراویح ، 20رمضان شریف 1441ھ )

 ( 9 ) اپنی تعریف ہونے پر کیا پڑھنا چاہئے ؟

سُوال : کوئی تعریف کرے تو کیا پڑھنا چاہئے ؟

جواب : اپنی تعریف پر خوش نہیں ہونا چاہئے ، میں نے دنیا دیکھی ہے یہ تعریف بھی کرتی ہے ، یہی بُرائی اور غیبت بھی کرتی ہے۔ 99 بار کسی کی پیٹھ تھپکیں تو وہ جھومتا رہے گا اور ایک بار تھوڑا زور سے ہاتھ رکھ دیا تو ہوسکتا ہے ناراض ہو جائے بلکہ مخالف بھی ہوسکتا ہے ، جب اپنی تعریف کی جائے تو ” اَسْتَغْفِرُ اللہ “ پڑھنا مناسب ہے ، تعریف کرنے والا ایک طرح سے گویا ہم پر زہریلے تیر برسا رہا ہوتا ہے ، ہمارے نصیب کہ ہم ان تیروں سے بچ کر نکلتے ہیں یا سینہ تان کر اپنے دل پر لگنے دیتے ہیں۔ ظاہر ہے اپنی تعریف عموماً ہر کسی کو اچھی لگتی ہے اور جب تعریف ہو تو مزہ بھی بہت آتا ہے ، کیونکہ نفس بڑا مکّار ہے ، اپنی مذمت کو بالکل پسند نہیں کرتا اور تعریف کو بہت پسند کرتا ہے ، لہٰذا جب تعریف ہو تو استغفار کر کے اپنے آپ کو حُبِّ جاہ وغیرہ سے بچانے کی کوشش کرنی چاہئے۔

 ( مدنی مذاکرہ ، بعد نمازِ تراویح ، 25رمضان شریف 1441ھ )


Share