فروری2019ء کو کراچی میں ایک دل خراش واقعہ پیش آیا جب ایک
ماں نے اپنی اڑھائی سالہ پھول سی بچّی سمندر میں پھینک دی،اس کے بعد خود بھی مرنا
چاہتی تھی لیکن اسے بچا لیا گیا۔ بچّی کی لاش دو دن کے بعد ساحلِ سمندر سے مل گئی۔
قتل کی وجہ گھریلو ناچاقی اور غربت وغیرہ بتائی گئی۔(نوائے
وقت،6فروری2019ملخصاً)
پیارے اسلامی بھائیو!ہرانسان اس دنیا میں مقرّرہ وقت پر
آتا ہے اور اپنے حصے کی سانسیں لینے کے بعدبچپن،جوانی یا بڑھاپے میں یہاں سے رخصت ہوجاتا
ہے، لیکن کسی انسان کو یہ حق حاصل نہیں کہ خود اپنی یا کسی کی جان لے لے، مگر دِین
سے دُوری کی وجہ سے جہاں معاشرے میں نِت نئے
ناسُور پھیل رہے ہیں، وہیں ایک افسوس ناک رُجحان بھی زورپکڑرہا ہے کہ
گھریلو ناچاقیوں یا مالی حالات وغیرہ سے تنگ آکر کوئی پہلے اپنی اولاد، بیوی،
بھائی بہن یا ماں باپ کو قتل کرتا ہے پھر اپنے آپ کو بھی قتل کرکے خودکُشی کر لیتا
ہے۔ چنانچہ:
(1)خاوند نے بیوی، 15اور12سال کی دو بیٹیوں اور 5 سالہ بیٹے
کو چھریوں اور ڈنڈوں کے وار کرکے بے دردی سے قتل کردیا، ایک بیٹی (عمر 6سال) اور دو بیٹوں (عمر:3 اور 7سال) نے بھاگ کر جان بچائی۔ قتل کرنے کے بعد اس شخص نے خود کو کمرے میں بند کرکے آگ لگا کر خود
کشی کرلی۔ پولیس کا کہنا تھا کہ ابتدائی تفتیش میں واقعہ گھریلو لڑائی جھگڑے کی وجہ
سے پیش آیا۔(دنیا نیوز ویب سائٹ،21 فروری2019)
(2)اخباری اِطلاع کے مطابق کراچی میں دل ہلادینے والا
واقعہ پیش آیا جس میں مُبَیّنہ طور پر70سالہ شخص نے فائرنگ کرکے اپنی60سال سے زائد عمر کی مفلوج بیوی کو قتل
کردیا اور بعد میں خود کو بھی گولی مار کر خودکشی کرلی۔(19جون،2018)
(3)پشاور میں24سالہ شخص نے اپنے والد اور 3بھائیوں سمیت خاندان کے5افراد کو قتل کرنے کے بعد خود کشی
کرلی۔(ڈان نیوز،26دسمبر2018)
(4)پنجاب کے ایک شہر میں35سالہ شخص نے اپنے پانچ بچّوں کو گلا دباکر قتل کرنے کے بعد پھانسی لےکر خود
کشی کرلی، قتل کئے جانے والوں میں چار لڑکے اور ایک لڑکی شامل ہیں جن کی عمریں تین سال سے دس سال کے درمیان بتائی گئی
ہیں۔(بی بی سی نیوز ویب سائٹ،دسمبر2016)
(5)لاہور میں گھریلو ناچاقی تین زندگیاں نگل گئی۔ شوہر نے
بیوی بچّے کو قتل کرکے خودکشی کرلی۔ دونوں میں اڑھائی سال سے ناراضی چل رہی تھی۔(نوائے
وقت،28 نومبر2018)
(6)پنجاب کے ایک شہر میں55سالہ شخص
نے گھریلو ناچاقی اور غربت سے دلبرداشتہ ہوکر اپنی دو بیٹیوں (جن کی عمریں بالترتیب 5اور8سال تھیں) اور12سالہ بیٹے کو نشہ آور کھانا کھلانے کے بعد تیز دھار
آلے کی مدد سے موت کے گھاٹ اُتار دیا، تینوں بچّوں
کو موت کی نیند سلانے کے بعد زہر پی کر اپنی زندگی کا بھی خاتمہ کرلیا۔(16مئی2018)
(7)سندھ کے ایک شہر کے رہائشی نوجوان
نے بار بار مطالبے کے باوجود10ہزار
روپے نہ دینے پر بوڑھے باپ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اور خود کشی کرلی۔(6دسمبر2018)
اے عاشقانِ رسول!جو دنیا سے جاچکا اب
اس کو کیا سمجھائیں کہ اس نے قتل اور خودکشی کا ڈبل گناہ کیا، اللہ پاک ان مسلمانوں کی مغفرت کرے لیکن جو زندہ ہیں انہیں اس انداز کی بُرائیوں
اور خامیوں کا احساس ہونا چاہئے تاکہ جب وہ ایسے حالات کا شکار ہوں تو خود پر قابو
پاسکیں۔
تمام
انسانوں کا قتل کسی کو بِلااجازتِ
شرعی قتل کرنا ایسا بُرا کام ہے کہ ایک شخص کے
قتل کو تمام انسانوں کا قتل قرار دیا گیا، اللہپاک قراٰنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے:(مَنْ قَتَلَ نَفْسًۢا بِغَیْرِ نَفْسٍ اَوْ فَسَادٍ فِی الْاَرْضِ فَكَاَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِیْعًاؕ )تَرجَمۂ کنزُ الایمان:جس نے کوئی جان قتل کی بغیر جان کے
بدلے یا زمین میں فساد کے
تو گویا اس نے سب لوگوں کو قتل کیا۔(پ6،المائدہ:32)
دنیا تباہ ہونے سے بڑا ہے فرمانِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم: ایک مؤمن کا قتل کیا جانا اللہ پاک کے نزدیک دنیا کے تباہ ہوجانے سے زیادہ بڑا ہے۔(نسائی، ص652، حدیث:3992)
پیارے اسلامی بھائیو! حالات کیسے ہی ہوں بالآخر تبدیل ہوجاتے ہیں، یقین نہ آئے تو اپنے ماضی میں جھانک
کردیکھ لیجئے کہ آپ کیسے کیسے مشکل وقت
سے گزرے ہوں گے اگر وہ وقت باقی نہیں رہا
تو یہ وقت بھی گزرہی جائے گا،اس لئے اپنے ہاتھوں کو دوسروں کے خون سے آلودہ ہونے سے بچانے میں ہی بھلائی ہے۔([1])
خودکشی حرام ہے خود کُشی کے بارے میں رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جس نے پہاڑ سے گِرکر خودکشی کی وہ مسلسل جہنم میں گِرتا رہے گا اور جس نے زہر کھا کر خود کشی کی (قِیامت کے دن) وہ زہر اس کے ہاتھ میں ہوگا اور جہنم کی آگ میں اسے ہمیشہ کھاتا رہے گا اور جس نے چُھری کے ذریعے خود کو قتل کیا، (قِیامت کے دن) وہ چُھری اس کے ہاتھ میں ہوگی اور دوزخ کی آگ میں ہمیشہ وہ چھُری اپنے پیٹ میں مارتا رہے گا۔(بخاری،ج 43،ص4، حدیث: 5778)
اپنا مقصدِ
زندگی سمجھنے اور اسے حاصل کرنے کے لئے عاشقانِ رسول کی مدنی تحریک ”دعوتِ اسلامی“سے
وابستہ ہوجائیے۔ اپنے شہر میں ہونے والے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع اور ہفتہ وارمدنی
مذاکرے میں شریک ہونا شروع کردیجئے، اپنے کردار
و عمل میں مثبت تبدیلیوں کی گواہی آپ خود دیں گے۔ اس کے علاوہ مدنی چینل(زیادہ نہیں تو
روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ12 منٹ) دیکھنے کو اپنا معمول بنالیجئے اور علمِ دین کا خزانہ
سمیٹتے رہئے۔ اللہ پاک
ہمیں اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کا جذبہ عطا فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
نماز و روزہ
و حج و زکوٰۃ کی توفیق
عطا ہو اُمّتِ
محبوب کو سدا یارب
نوٹ:مزید معلومات
کے لئے مکتبۃُ المدینہ کا رسالہ ”خودکشی کا علاج“پڑھئے۔
ذہنی آزمائش کی مدنی بہار
ایک اسلامی بھائی کا بیان ہے کہ مدنی چینل کے مقبول عام سلسلےذہنی آزمائش( سیزن 10) میں رکنِ شوریٰ مولانا عبدالحبیب عطاری کو روتا ہوا دیکھ کر میرے چچا جان اور ان کے گھر والے بد عقیدگی سے
توبہ کرکے دعوت اسلامی کے مدنی ماحول سے منسلک اور شیخِ طریقت، امیرِ اَہلِ سنّت
حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّاؔر قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے ذریعے سلسلہ عالیہ قادریہ میں داخل ہوگئے
ہیں۔ انہوں نے دعوت اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں شرکت بھی کی اور اپنے ایک مدنی منّے کو دار المدینہ میں
داخل کروایا۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
٭…مُدِیر(Chief Editor) ماہنامہ
فیضان مدینہ باب المدینہ کراچی
[1]۔۔۔شریعت نے ظلماً قتل کرنے کی دنیا میں بھی سزائیں مقرّر کی ہیں، جن کی تفصیل
بہارِ شریعت جلد3 صفحہ776تا788پر دیکھی جاسکتی ہے۔
Comments