قربانی کا گوشت کھچڑے میں استعمال کرنا کیسا؟ مع دیگر سوالات

مدنی مذاکرے کے سوال جواب

ماہنامہ فیضان مدینہ اگست 2022

 ( 1 ) قربانی کا گوشت کھچڑے میں اِستعمال کرنا کیسا ؟

سُوال : قربانی کا گوشت اگر کھچڑے میں اِستعمال کر لیا جائے جیسا کہ مُحَرَّمُ الْحَرَام میں نیاز کے لئے کھچڑا بنایا جاتا ہے ، تو کیا ایسا کرنا دُرُست ہے ؟  

جواب : قربانی کا گوشت نیاز کے کھچڑے میں بھی ڈالنے میں کوئی حرج نہیں اور یہ کھچڑا رشتے داروں اور دوستوں کو بھی کِھلا سکتے ہیں۔ جس نے قربانی کی وہ قربانی کے گوشت کا مالک ہے لہٰذا وہ گوشت کو شادی وغیرہ میں بھی اِستعمال کر سکتا ہے۔  ( مدنی مذاکرہ ، 2محرمُ الحرام1441ھ )

 ( 2 ) مدینے کی مچھلی

سُوال :  کیا آپ نے مدینے کی مچھلی کھائی ہے ؟

جواب : اَلحمدُ لِلّٰہ  میں نے مدینے شریف میں مچھلی کھائی ہے ، اس کو مدینے کی مچھلی ان معنوں میں کہا جاسکتا ہے کہ وہ مدینے آگئی تھی ورنہ مدینے شریف میں رحمت کا سمندر ضرور ہے مگر پانی کا سمندر بظاہر نظر نہیں آتا۔  ( مدنی مذاکرہ ، 17ربیع الآخر 1441ھ )

 ( 3 ) نَو اور دَس محرم کے دِن قضا روزے رکھنے کا حکم

سُوال : اگر اسلامی بہن کو قضا روزے رکھنے ہوں تو کیا وہ نو اور دس مُحَرَّمُ الْحَرام کو رکھ سکتی ہے ؟

جواب : جی ہاں! اگر قضا کی نیت سے رکھے گی تو دُرُست ہے۔ ( مدنی مذاکرہ ، 5محرمُ الحرام1441ھ )

 ( 4 ) عاشُورا کے دن گھرکی صفائی کرنا کیسا ؟

سُوال :  عاشُورا کے دن گھر کی صفائی کرسکتے ہیں ؟

جواب :  جی ہاں! بالکل کرسکتے ہیں۔ صفائی تو اچّھی چیز ہے ، اللہ و رسول کو پسند ہے۔ ( مدنی مذاکرہ ، 6محرمُ الحرام1441ھ )

 ( 5 ) ” شادیاں آسمانوں پر طے ہوتی ہیں  “ بولنا اور لکھنا کیسا ؟

سُوال : شادی کارڈ پر لکھا ہوتا ہے کہ ”  شادیاں آسمانوں پر طے ہوتی ہیں اور زمین پر منعقد کی جاتی ہیں “  تو اس طرح کہنا اور شادی کارڈ پر لکھوانا کیسا ؟  

جواب : اس میں کوئی مسئلہ نہیں ہے ، لوحِ محفوظ بھی آسمانوں پر ہی ہے ، جو جوڑے لوحِ محفوظ پر طے ہوتے ہیں دُنیا میں بھی وہی جوڑے ہوتے ہیں۔جن کے بارے میں لوحِ محفوظ پر لکھا ہو کہ فُلاں سے فُلاں کی شادی ہو گی تو دُنیا میں اُنہیں سے ہو گی اور جن کے بارے میں نہیں لکھا ہو تو ان کی نہیں ہو گی۔لہٰذا یہاں آسمانوں سے مُراد لوحِ محفوظ لیں گے۔  ( مدنی مذاکرہ ، 2جُمادَی الاُولیٰ 1441ھ )

 ( 6 ) کیا سیلفی لیتے ہوئے مَرنا خودکشی ہے ؟

سُوال : جو لوگ بلند مقامات ، سخت خطرے کی جگہ سے سیلفی  ( Selfie )  لیتے ہوئے گِر کر مَرجاتے ہیں ، کیا اُن پر خود کشی کا حکم لگے گا ؟

جواب :  یہ لوگ جان بوجھ کر اپنی جان کو ختم نہیں کرتے ، اِس لئے اِن پر خودکشی کا حکم نہیں لگے گا۔ البتہ اِتنا ضرور ہے کہ ایسا کرنا اِن کے لئے شرعاً دُرُست نہ تھا۔ قراٰنِ کریم میں ہے : وَ لَا تُلْقُوْا بِاَیْدِیْكُمْ اِلَى التَّهْلُكَةِ ﳝ- وَ اَحْسِنُوْاۚۛ- ترجمۂ کنز الایمان :  اور اپنے ہاتھوں ہلاکت میں نہ پڑو۔ ( پ2 ، البقرۃ : 195 ) ( اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں ) یہ لوگ اپنی بہادُری بلکہ حماقت کے چکّر میں آکر صرف یہ دِکھاوا کرنے کے لئے کہ میں بڑا ہمّت والا ہوں ، دیکھو! میں نے کیسی سیلفی بنائی ہے ؟ اس طرح اپنی جان خطرے میں ڈال دیتے ہیں اور بعض اَوقات موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ کوئی ٹرین سے کُچلا جاتا ہے تو کوئی چھت یا کسی عمارت سے گر پڑتا ہے۔ کچھ عرصے پہلے ہند کی ایک ویڈیو Viral  ( یعنی عام )  ہوئی تھی جس میں ایک مسلمان نوجوان چڑیا گھر میں شیر کے ساتھ سیلفی بناتے ہوئے اُونچی دیوار سے شیر کے قریب گِرگیا تھا اور شیر اُسے گھسیٹتا ہوا لے گیا تھا ، اِس دوران اُس نوجوان کا ہارٹ فیل ہوچکا تھا۔

اللہ پاک اس کی مغفر ت فرمائے اور غریقِ رحمت کرے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النّبیّٖن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

سیلفی بہت خطرناک چیز ہے ، البتہ بعض اَوقات خطرناک نہیں بھی ہوتی ، لیکن اِس کی وجہ سے لوگوں کو بس ایک مصروفیت مِل گئی ہے۔ موت اگر لکھی ہو تو کسی بہانے بھی آجاتی ہے اور اِنسان کو سمجھ نہیں پڑتی جس کی وجہ سے اِنسان کوئی ایسی حرکت کرگزرتا ہے اور پھر موت کے مُنہ میں چلا جاتا ہے۔ اللہ پاک ہم سب کی حفاظت فرمائے۔ ( مدنی مذاکرہ ، 16جُمادَی الاُولیٰ 1441ھ )

 ( 7 ) اگر روٹی پر لفظ ” اللہ “ لکھا ہو تو اسے کھانا کیسا ؟

سُوال : آپ اِس تصویر میں دیکھ رہے ہیں روٹی پر لفظ  ” اللہ “  لکھا ہوا ہے ، اِس روٹی کو کھا لیا جائے یا بطورِ تبرک رکھ لیا جائے ؟  ( مدنی چینل پر ویڈیو دِکھاکر سُوال کیا گیا ، جس میں روٹی پر لفظ  ” اللہ “  کا نقش واضح نظر آرہا تھا۔ )

جواب : سُبْحٰنَ اللہ! لفظ ” اللہ “  بڑا واضح نظر آ رہا ہے۔ اِس طرح کی چیزیں عام ہونے سے اللہ پاک کی محبت میں اِضافہ ہوتا ہے۔بہرحال شَرعاً اِس روٹی کو کھانا جائز ہے۔تَعویذات میں بھی تو آیاتِ مُبارَکہ لکھی ہوتی ہیں ان کو بھی  گھول کر پیتے ہی ہیں بلکہ اس کے عملیات بھی ہوتے ہیں کہ روٹی وغیرہ پر اللہ پاک کا فُلاں صِفاتی نام اتنی اتنی بار لکھ کراس کو کھا لیا جائے لہٰذ ااِس روٹی کو کھانے میں بھی حَرج نہیں ہے بلکہ اِس کو کھانا باعثِ بَرکت ہے۔  ( مدنی مذاکرہ ، 30جُمادَی الاُولیٰ 1441ھ )

 ( 8 ) خوف دُور کرنے کا رُوحانی عِلاج

سُوال :  رات کو اچانک آنکھ کھلنےکے بعد بہت ڈر لگتا ہے ، اِس صُورت میں کیا کیا جائے ؟

جواب :  اگر ایسا ہو تو ’’یَا رَءُوْفُ ، یَا رَءُوْفُ‘‘ پڑھتے رہیں ، اِنْ شَآءَ اللہ خوف دُور ہو جائے گا۔  ( مدنی مذاکرہ ، 16جُمادَی الاُولیٰ 1441ھ )

 ( 9 ) تکبیرِ تحریمہ پانے کے معنیٰ

سُوال : تکبیرِ تحریمہ پانے کے کیا معنیٰ ہیں ؟

جواب :  نماز شروع کرتے وقت کہی جانے والی سب سے پہلی تکبیر کو تکبیرِ اُولیٰ کہتے ہیں ، اسے تکبیرِ تحریمہ بھی کہا جاتا ہے۔ تکبیرِ تحریمہ پانے کے معنیٰ یہ ہیں کہ امام کی قراء ت شروع ہونے سے پہلے مقتدی ثنا یعنی سُبْحٰنَکَ اللّٰہُمَّ مکمل پڑھ لے۔ البتہ بہارِ شریعت ، جلد اوّل ، صفحہ 571 پر ہے : اِمام کے ساتھ پہلی رَکعت کا رُکوع مل گیا تو تکبیرِ اُولیٰ کی فضیلت پا گیا۔  ( مدنی مذاکرہ ، 7جُمادَی الاُخریٰ 1441ھ )

 ( 10 )  ” دونوں “  سے مراد کون ؟

سُوال : سورۂ رحمٰن کی آیت مبارکہ ہے :  فَبِاَیِّ اٰلَآءِ رَبِّكُمَا تُكَذِّبٰنِ (۱۶) ترجمۂ کنز الایمان :  تو تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت جھٹلاؤ گے۔ ( پ27 ، الرحمٰن : 16 ) ( اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں ) یہاں دونوں سے کون مراد ہیں ؟

جواب :  اِس آیت میں دونوں سے مُراد انسان اور جنات ہیں۔  ( مدنی مذاکرہ ، 21جُمادَی الاُخریٰ 1441ھ )


Share