برَکۃُ العصر ، شیخُ الاسلام حضرت شیخ محمود آفندی رحمۃُ اللہ علیہ
ماہنامہ فیضانِ مدینہ اگست 2022ء
برَکۃُ العصر ، شیخِ طریقت ، شیخُ الاسلام حضرت شیخ محمود آفندی رحمۃُ اللہ علیہ ( محمود استی عثمان اوغلو ) 1929ء میں تُرکیہ کے صوبے ترابزون کے اوف نامی گاؤں کے ایک مسلمان گھرانے میں پیدا ہوئے۔
آپ نے 10سال کی عمر میں قراٰنِ مجید حفظ کیا اور 16 سال کی عمر تک اپنے والد صاحب ہی سے علمِ دین حاصل کیا اور 16 سال کی عمر میں اپنے علاقے کی مسجد میں تدریس کے فرائض انجام دینے لگے۔
آپ نے سال میں 3ہفتے تُرکیہ کے اطراف میں دعوتی سفر کے لئے وقف کررکھے تھے۔ آپ نے جرمنی اور امریکہ سمیت کئی ممالک کے دعوتی اور تعلیمی دورے کئے ، پھر 1954ء میں استنبول میں اسماعیل آغا مسجد کے امام مقرر ہوئے۔
آپ کی کوششوں سے ہزاروں کی تعداد میں حُفّاظِ قراٰنِ کریم تیار ہوئے اور دسیوں ہزار طلبہ و طالبات کو اسلامی نہج پر تربیت دی گئی۔ آپ نے کئی کتب بھی تالیف فرمائیں۔
شیخ محمود آفندی صوفی رجحانات کے حامل تھے ، سلسلہ طریقت میں نقشبندی اور فقہ میں امامِ اعظم ابوحنیفہ رحمۃُ اللہ علیہ کے مقلد یعنی حنفی تھے۔
آپ کے ہاں اکثر محافلِ دُرود ہوتیں اور قصیدہ بُردہ شریف پڑھا جاتا۔ خانوادۂ اعلیٰ حضرت کے چشم و چراغ تاج الشریعہ مفتی اختر رضا خان قادری نَوَّرَ اللهُ مَرْقَدَہ اور دیگر کئی سنّی علما و مشائخِ پاک و ہند کی آپ سے ملاقات رہی۔
ماضی قریب میں دعوتِ اسلامی کے مبلغین کا وفد بھی آپ کی بارگاہ میں حاضر ہوا جس میں ترجمانِ دعوتِ اسلامی رکنِ شوریٰ حاجی عبدالحبیب عطاری بھی شامل تھے۔ شیخ آفندی رحمۃُ اللہ علیہ نے طبیعت ناساز ہونے کے باوجود وفد کو وقت دیا اور قصیدہ بردہ شریف مل کر پڑھا۔
وصال سے دوہفتے پہلے آپ کا ایک آپریشن ہوا تھا ، جس کے بعد انفیکشن ہوگیا ، بظاہر اسی سبب سے 24 ذوالقعدۃ الحرام 1443ھ مطابق 23 جون 2022ء کو علم وعمل کے عظیم پیکر اور صبرو استقامت کے کوہِ گراں شیخ محمود آفندی تُرکیہ کے شہر استنبول میں خالقِ حقیقی سے جاملے۔ نماز جنازہ 24 جون 2022ء کو بعد نماز جمعہ استنبول کی مسجد الفاتح میں ادا کی گئی جس میں لاکھوں کی تعدادمیں مسلمان شریک ہوئے۔
شیخ محمود آفندی رحمۃُ اللہ علیہ کے انتقال کی خبر پاکر شیخِ طریقت امیرِ اہلِ سنّت نے ان کے اہلِ خانہ سے تعزیت کی اور دعاکی۔
نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ وَنُسَلِّمُ عَلٰی رَسُوْلِہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْم
عبرت کیوں نہیں پکڑتے؟
حضرت سیدنا عیسیٰ روحُ اللہ علیٰ نَبِیِّنَا وعلیہ الصّلوٰۃُ والسّلام جب کسی مرنے والے کے گھر کے پاس سے گزرتے تو اس کے قریب ٹھہر کر پکارتے: افسوس ہے تیرے اُن مالکان پر جن کی وراثت میں تو ہے ، پہلے گزرجانے والے ان کے بھائیوں کے ساتھ جو تو نے کیا وہ اس سے عبرت کیوں نہیں پکڑتے؟ ( حلیۃ الاولیاء ، 2/437 ، رقم: 2894 )
موت آکر ہی رہے گی یاد رکھ
جان جاکر ہی رہے گی یاد رکھ
قبر میں میت اترنی ہے ضرور
جیسی کرنی ویسی بھرنی ہے ضرور
ایک دن مرنا ہے آخر موت ہے
کرلے جو کرنا ہے آخر موت ہے
مجھے یہ افسوس ناک خبر ملی کہ برَکۃ العصر ، شیخِ طریقت ، شیخُ الاسلام حضرت شیخ محمود آفندی صاحب 24 ذو القعدۃ الحرام 1443ہجری مطابق 23 جون 2022 کو تُرکیہ میں انتقال فرماگئے ، اِنَّا لِلہِ وَاِنَّا اِلَیْہِ رٰجِعُوْن۔
میں تمام سوگواروں سے تعزیت کرتا ہوں اور صبر و ہمت سے کام لینے کی تلقین۔
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖنط
یاربِّ کریم ! حضرت پیرِ طریقت قبلہ شیخ محمود آفندی صاحب کو غریقِ رحمت فرما ، اِلٰہ العٰلمین ! انہیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ نصیب فرما ، ربُّ العزت ان کی قبر جنّت کا باغ بنے ، رحمت کے پھولوں سے ڈھکے ، تاحد نظر وسیع ہوجائے ، مولائے کریم نورِ مصطفےٰ کا صدقہ ان کی قبر تاحشر جگمگاتی رہے ، یااللہ پاک ! تمام سوگواروں کو صبرِ جمیل اور صبرِ جمیل پر اجرِ جزیل مرحمت فرما۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
تمام سوگوار صبر و ہمت سے کام لیں ، اللہ ربُّ العزت کی رحمت سے مایوس نہ ہوں ، اللہ کریم کی رضا پر راضی رہیں ، نماز روزوں کی پابندی کرتے رہیں۔
Comments