نئے لکھاری

نفلی روزوں کے فضائل

بنتِ سیّد مظہر عطّاریہ (بحریہ ٹاؤن ، اسلام آباد)

ماہنامہ نومبر 2021

روزہ دینِ اسلام کی ایک عظیم عبادت ہے ، جو بےشمار دینی اور دنیاوی فوائد کا حامل ہے ، روزہ بظاہر ایک مشقّت والی عبادت ہے ، لیکن حقیقت میں اپنے مقصد اور نتیجے کے لحاظ سے یہ دنیا میں موجبِ راحت اور آخرت میں باعثِ رحمت ہے ، ارشادِ باری تعالیٰ ہے : )وَ الصَّآىٕمِیْنَ وَ الصّٰٓىٕمٰتِ وَ الْحٰفِظِیْنَ فُرُوْجَهُمْ وَ الْحٰفِظٰتِ وَ الذّٰكِرِیْنَ اللّٰهَ كَثِیْرًا وَّ الذّٰكِرٰتِۙ-اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ مَّغْفِرَةً وَّ اَجْرًا عَظِیْمًا(۳۵) (ترجَمۂ کنزُالعرفان : اور روزے رکھنے والے اورروزے رکھنے والیاں  اور اپنی پارسائی کی حفاظت کرنے والے اور حفاظت کرنے والیاں  اور اللہ  کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں  ان سب کے لیے اللہ  نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے۔ (پ22 ، الاحزاب : 35)  (اس آیت کی مزید وضاحت کے لئے یہاں کلک کریں)

روزہ رضائے الٰہی اور تقویٰ کے حصول کا ذریعہ ہے ، اس لئے رمضان کے فرض روزوں کے علاوہ نفل روزوں کی بھی عادت بنانی چاہئے کہ اس کے بھی بہت فضائل ہیں ، چنانچہ احادیثِ نبوی میں مذکور نفل روزوں کے فضائل درج ذیل ہیں :

احادیث اور نفلی روزوں کے فضائل :

(1)جس نے ثواب کی امید رکھتے ہوئے ایک نفل روزہ رکھا ، اللہ پاک اسے دوزخ سے چالیس سال (کی مسافت کے برابر) دُور فرما دے گا۔ (جمع الجوامع ، 7 / 190 ، حدیث : 22251)

(2)اگر کسی نے ایک دن نفل روزہ رکھا اور زمین بھر سونا اسے دیا جائے ، جب بھی اس کا ثواب پورا نہ ہوگا ، اس کا ثواب تو قیامت ہی کے دن ملے گا۔ (مسندابی یعلیٰ ، 5 / 353 ، حدیث : 6104)

(3)روزہ رکھو ، تندرست ہو جاؤ گے۔ (معجم اوسط ، 6 / 147 ، حدیث : 8312)نوٹ : عہدِ حاضر میں جدید سائنسی تحقیقات بھی اس حقیقت کو تسلیم کرتی ہیں کہ روزہ بے شمار بیماریوں کا علاج ہے۔

(4) جس نے کسی دن اللہ پاک کی رضا کے لئے روزہ رکھا ، اسی پر اس کا خاتمہ ہوا تو وہ داخلِ جنّت ہوگا۔

(مسند امام احمد ، 9 / 90 ، حدیث : 23384)

(5) جو روزے کی حالت میں مرا ، اللہ پاک قیامت تک کیلئے اس کے حساب میں روزے لکھ دے گا۔

(مسندالفردوس ، 3 / 504 ، حدیث :  5557)

(6) اللہ پاک نے اپنے ذمّہ کرم پر لے لیا ہے کہ جو شدید گرمی کے دن اپنے آپ کو اللہ کے لئے پیاسا رکھے ، اللہ پاک اسے سخت پیاس والے دن (یعنی قیامت میں) سیراب کرے گا۔ (الترغیب والترہیب ، 2 / 51 ، حدیث : 18)

(7)حدیثِ قدسی میں ہے کہ روزہ اللہ پاک کے لئے ہے اور اس کی جزا اللہ پاک خود ہی ہے۔ (مسلم ، 447 ، حدیث : 2704)یعنی روزہ رکھ کر روزہ دار بذاتِ خود اللہ پاک ہی کو پالیتا ہے۔

اللہ پاک ہمیں اپنی رِضا کیلئے خوب نفل روزے رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم


Share