سفر نامہ

ترکی کا سفر (قسط : 01)

* مولانا عبدُالحبیب عطّاری

ماہنامہ نومبر 2021

17فروری 2021ء کو صبح تقریباً7 بج کر 50 منٹ کی فلائٹ کے ذریعے ہم کراچی سےاستنبول ترکی کے لئے روانہ ہوئے۔ مفتی محمد قاسم عطّاری صاحب سمیت کچھ دیگر اسلامی بھائی بھی ہمراہ تھے۔ اس سفر کا اصل مقصد یہ تھا کہ اَلحمدُ لِلّٰہ دعوتِ اسلامی نے ترکی کے دارُ الحکومت استنبول میں مدنی مرکز فیضانِ مدینہ بنانے کے لئے جو جگہ خریدی ہے اس کا وزٹ اور تعمیر کے حوالے سے مشاورت کی جائے۔

ترکی کا اعزاز :

 میزبانِ رسول حضرت سیّدنا ابو ایوب انصاری  رضی اللہُ عنہ  سمیت مختلف صحابۂ کرام  علیہمُ الرّضوان  کے مزار ات ، اس خطے سے متعلق نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی بشارات کے علاوہ اس ملک میں کئی مقامات ایسے ہیں جو مختلف انبیائے کرام  علیہم السّلام  مثلاً حضرت ابراہیم و حضرت ایوب علیہما السلام کی نسبت سے مشہور ہیں۔ عاشقانِ رسول کی نظر میں ترکی کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ یہاں کا مقامی وقت وہی ہے جو مدینۂ منوّرہ کا ہے۔ اللہ کریم نے ترکی کے دارُالخلافہ (Capital) استنبول کو قدرتی نظاروں سے خوب نوازا ہے اور یہ دنیا کا واحد شہر ہے جو دو براعظموں میں واقع ہے ، آدھا یورپ میں اور آدھا ایشیا میں۔

برف باری :

تقریباً پونے چھ گھنٹے سفر کے بعد ترکی کے مقامی وقت کے مطابق دن 11 بجے ہمارا طیارہ استنبول ایئرپورٹ پہنچ گیا۔ ترکی میں گزشتہ کئی دن سے شدید سردی تھی جبکہ استنبول میں برف باری کا سلسلہ جاری تھا۔ اس موقع پر مجھے اپنا پہلا سفرِ ترکی یاد آگیا کیونکہ اُن دنوں بھی ترکی میں برف باری ہو رہی تھی۔

فیضانِ مدینہ کی جگہ کا دورہ :

مقامی اسلامی بھائی ہمیں خوش آمدید کہنے کے لئے ایئرپورٹ پر موجود تھے ، ان کے ساتھ ہم سیدھے استنبول کے علاقے ارنادکوئی (Arnaut Koy) ميں اس جگہ پہنچے جو مدنی مرکز کے لئے خریدی گئی تھی۔ یہ جگہ تقریباً 641 مربع میٹر پر مشتمل ہے اور استنبول کے ایک ایسے علاقے میں واقع ہے جو ایئرپورٹ کے قریب ہے اور نیا ڈویلپ ہورہا ہے۔ اِن شآءَ اللہ اس مقام پر عظیمُ الشّان مدنی مرکز فیضانِ مدینہ تعمیر ہوگا ، مسجد کے ساتھ ساتھ جامعۃُ المدینہ کی ترکیب بھی ہوگی جہاں ترکی سمیت دیگر ممالک کے طلبہ بھی عربی زبان میں تعلیم حاصل کریں گے۔ اس موقع پر ذمہ دار اسلامی بھائی نے مجھے بتایا کہ اس جگہ مدنی مرکز کی تعمیر کے لئے تقریباً7 لاکھ ڈالر کی ضرورت ہے۔ میں نے ترکی میں دعوتِ اسلامی کے دینی کام کو شروعات سے دیکھا ہے۔ یہ اللہ پاک کے کرم سے ہماری بہت بڑی کامیابی ہے کہ آج ترکی کے دارالحکومت میں ہم نے مدنی مرکز بنانے کے لئے جگہ خرید لی ہے۔ اِن شآءَ اللہ رحمتِ خداوندی سے آگے کے سب مراحل بھی بخیرو عافیت طے ہوں گے۔ اس کے بعد ہم ایک اسلامی بھائی نعمان عطّاری کے گھر پہنچے جہاں ہم نے کھانا کھایا۔

قدرتِ خداوندی کا نظارہ :

جب ہم ان کے گھر سے باہر نکلے تو استنبول کی فضا میں ایک عجیب منظر دیکھا۔ آسمان پر بادل نہیں تھے ، دھوپ موجود تھی اور اس کے باوجود برف باری جاری تھی۔ یہ منظر دیکھ کر میری زبان پر سُبْحَانَ اللہِ وَبِحَمْدِہٖ سُبْحَانَ اللہِ الْعَظِیْم کے کلمات جاری ہوگئے۔ یہاں سے ہم اپنی قیام گاہ پر پہنچے تو شام کے 4 بج چکے تھے۔ اگرچہ تھکن اپنے عروج پر تھی لیکن ذہن یہی بنا کہ نمازِ عشا پڑھ کر ہی آرام کیا جائےتاکہ نماز قضا ہونے کا خطرہ نہ رہے۔

میزبانِ رسول کے مزار پر حاضری :

نمازِ عشا پڑھ کر ہم نے آرام کیا اور اگلے دن جلدی بیدار ہوکر نمازِ فجر پڑھنے کے لئے حضرت سیّدُنا ابوایوب انصاری  رضی اللہُ عنہ  کے مزار شریف سے مُتَّصِل مسجد میں پہنچ گئے۔ سفرِ ترکی کے دوران استنبول میں میری کوشش ہوتی ہے کہ نمازِ فجر اس مسجد میں پڑھی جائے ، وجہ یہ ہے کہ حَرَمَیْن طَیِّبَیْن(یعنی مکۂ مکرمہ و مدینۂ طیّبہ) کے بعد نمازِ فجر میں نمازیوں کی تعداد اور روحانی منظر جو یہاں دیکھنے کو ملتا ہے وہ کہیں اور نظر نہیں آتا۔ آ ج بھی سخت سردی کے باوجود کثیر عاشقانِ رسول یہاں جمع تھے ، کاش! ہماری مساجد میں بھی ایسی ترکیب ہوجائے۔

نماز کے بعد حضرت سیّدُنا ابوایوب انصاری  رضی اللہُ عنہ  کے مزار شریف پر حاضری نصیب ہوئی۔ اس موقع پر معلوم ہوا کہ آج یکم رجبُ المرجب ہے اور آج کے دن کو تُرکی کے لوگ بہت عقیدت و احترام سے مناتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ بیان کی جاتی ہے کہ رجب کی پہلی جمعرات کی شب سرکارِ مدینہ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کا نورِ مبارک بی بی آمنہ رضی اللہ عنہا کے بَطْنِ مبارک میں منتقل ہوا تھا۔

عاشقوں کے اپنے اپنے انداز ہوتے ہیں ، ترکی کے مسلمانوں کی اس ادا سے ان کے عشقِ رسول کا اظہار ہوتا ہے۔ یہاں آج لنگر بھی تقسیم ہورہا تھا جس سے ہم نے بھی برکت حاصل کی۔ یہاں سے اپنی قیام گاہ واپس جاکر ہم نے کچھ دیر آرام کیا اور پھرنمازِ ظہر کے بعد ہم مزاراتِ اولیا کی حاضری کے لئے روانہ ہوئے۔

ولیُّ اللہ کے مزار پر حاضری کی برکت :

استنبول سے کشتی میں تقریباً30 منٹ سفر کے فاصلے پر اسکودار (Uskudar)نامی علاقے میں حضرت سیدنا عزیز محمد ہُدائی  رحمۃُ اللہِ علیہ  کا مزار ہے۔ آپ کا فرمان ہے کہ جو میرے روضے پر حاضری دے گا وہ نہ توجل کر مرے گا ، نہ ڈوب کر اور نہ کبھی فقیر ہوگا۔

کئی بزرگانِ دین سے اپنے مزار پر حاضری دینے والوں کے لئے اس طرح کی بشارات اور دعائیں منقول ہیں۔ سعادت مند افراد ان پر عمل کرکے نفع پاتے ہیں جبکہ کچھ لوگ بُزرگوں سے منقول ایسی باتوں پر تنقید کرکے سعادت سے محروم رہتے ہیں۔ بہرحال ، اپنا اپنا نصیب ہے۔

مدنی چینل کے سلسلے’’زیاراتِ مقاماتِ مقدسہ‘‘ میں حضرت سیدنا عزیز محمد ہُدائی  رحمۃُ اللہِ علیہ  سے متعلق تفصیلی تذکرہ کیا گیا تھا ، یہ سلسلہ دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹ پر موجود ہے جسے اس Q-R Code کو اسکین کرکے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ پہلی بار سفرِ ترکی کے دوران اس مزار شریف پر ہمارے ساتھ ایک تاریخی واقعہ رونما ہوا تھا ، اس کی تفصیل بھی آپ اس وڈیو میں دیکھ سکتے ہیں۔

سلطان فاتح رحمۃُ اللہِ علیہ :

 مزار شریف پر حاضری کے بعد جب ہم شام کو واپس آنے لگے تو معلوم ہوا کہ شدید بارش اور تیز ہوا کے سبب سمندری سفر کا سلسلہ روک دیا گیا ہے۔ اس صورتِ حال کی وجہ سے ہم ایک گاڑی کے ذریعے سلطان فاتح  رحمۃُ اللہِ علیہ  کے مزار پر حاضر ہوئے۔ یہ وہی عظیم شخصیت ہیں جنہوں نے قُسْطُنْطُنِیَہ (استنبول ) فتح کیا جوکہ اسلامی تاریخ کی فتوحات میں سے ایک عظیم فتح ہے۔ جس طرح بیت المقدس کی فتح دنیا کے بڑے بڑے واقعات میں سے ایک ہے ، قُسْطُنْطُنِیَہ کی فتح کا معاملہ بھی ایسا ہی ہے۔

فرمانِ مصطفےٰ  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  ہے : لَتُفْتَحَنَّ الْقُسْطُنْطِيْنِيَةُ فَلَنِعْمَ الْاَمِيْرُ اَمِيْرُهَا وَلَنِعْمَ الْجَيْشُ ذٰلِكَ الْجَيْشُ یعنی قُسْطُنْطُنِیَہ ضرور فتح ہوگا ، (اسے فتح کرنے والے لشکر کا) امیر کتنا اچھا امیر ہوگا اور وہ لشکر کتنا اچھا لشکر ہوگا۔ (مسند احمد ، 7 / 8 ، حدیث : 18979)

اس طرح کی بشارات پانے کے لئے کئی اسلامی حکمرانوں نے قُسْطُنْطُنِیَہ پر حملہ کیا لیکن فتح نصیب نہ ہوئی۔ آخر کار یہ سعادت سلطان فاتح  رحمۃُ اللہِ علیہ  کے حصے میں آئی۔ یہ فتح کس طرح حاصل ہوئی ، اس کی تفصیل پڑھ سُن کر ایمان تازہ ہوجاتا ہے۔

اس وقت چونکہ مزار شریف بند ہونے کا وقت ہوچکا تھا اس لئے مفتی محمد قاسم عطّاری صاحب نے مزار کے باہر کھڑے ہوکر فتحِ قُسْطُنْطُنِیَہ کی کچھ تفصیل بیان فرمائی۔ اس مزار شریف کی زیارت کرنے اور فتحِ قُسْطُنْطُنِیَہ کی تفصیل سننے کے لئے اس Q-R Code کو اسکین کیجئے۔

اللہ پاک سلطان محمد فاتح  رحمۃُ اللہِ علیہ  کے درجات بلند فرمائے۔

اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* رکنِ شوریٰ و نگرانِ مجلس مدنی چینل


Share

Articles

Comments


Security Code