تذکرۂ صالحات

حضرت اُمِّ بِشر بِنتِ قَیس رضی اللہُ عنہا

* مولانا ابرار اختر القادری

ماہنامہ نومبر 2021

حضرت اُمِّ بِشْر بنتِ قیس بن ثابت  رضی اللہُ عنہا  ان انصاری صحابیات میں سے ہیں جو ہجرتِ نبوی سے پہلے ہی اسلام لا چکی تھیں ، بعض نے آپ کا نام خُلَیسہ[1] اور بعض نے خُلَیدہ[2]  ذکر کیا ہے۔

آپ کا تعلق قبیلۂ بنی دُہمان سے تھا ، آپ کا پورا گھرانہ ہی عظمتوں کا پیکر تھا ، کیونکہ آپ مشہور صحابی حضرت بَراء بن مَعرور  رضی اللہُ عنہ  کی زوجہ تھیں۔ آپ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ آپ نے نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  سے بیعتِ اسلام کی اور آپ سے احادیثِ کریمہ روایت کیں۔ [3]

 آپ کے فرزند نے غزوۂ بدر میں جامِ شہادت نوش کیا اس اعتبار سے آپ کو ایک شہید صحابی کی والدہ ہونے کا شرف حاصل ہوا۔ [4]

سنن ابنِ ماجہ میں ہے کہ حضرت اُمِّ بِشر  رضی اللہُ عنہا  حضرت کعب بن مالک  رضی اللہُ عنہ  کے وصال کے وقت ان کے پاس آئیں اور کہا : اے ابو عبدُالرّحمٰن! اگر آپ بعدِ وصال فلاں (یعنی میرے بیٹے)سے ملیں تو انہیں میرا سلام کہنا ، تو حضرت کعب نے فرمایا : اے اُمِّ بِشر! اللہ پاک تمہاری مغفرت فرمائے ہمیں بھلا اس کا اختیار کہاں! حضرت اُمِّ بِشر نے جواباً کہا : اے ابوعبدُالرّحمٰن!کیا آپ نے رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کو یہ فرماتے ہوئے نہیں سُنا کہ مسلمانوں کی روحیں سبز پرندوں کے قالب میں جنّت کے درخت سے لٹکائی جاتی ہیں۔ فرمایا : ہاں ، آپ بولیں : یہ وہی ہے۔ [5]

جبکہ طبقات ابنِ سعد میں ہے کہ حضرت اُمِّ بِشر  رضی اللہُ عنہا  نے خود رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کی بارگاہ میں عرض کیا : کیا مرنے کے بعد مُردے ایک دوسرے کو پہچانتے ہیں؟ تو حضور ِ اکرم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے (مثال سے سمجھاتے ہوئے) فرمایا کہ نیک روحیں سبز پرندوں کی طرح جنّت میں رہتی ہیں تو جیسے درختوں پر پرندے ایک دوسرے کو پہچانتے ہیں اسی طرح وہ بھی پہچانتے ہیں۔ [6]

حکیمُ الامّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رحمۃُ اللہِ علیہ  لکھتے ہیں کہ مدینۂ منوّرہ میں جوبھی فوت ہوتا یہ (وقتِ وصال اس کے پاس آتیں اور) اس کی معرفت اپنے بیٹے کو سلام کہلا کر بھیجتی تھیں۔ [7]

آپ نے رسولِ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  کے مرضِ وصال میں آپ کی عیادت کرنے کی سعادت حاصل کی۔ [8]

اللہ ربُّ العزّت کی ان پر رحمت ہو اور ان کے صدقے ہماری بےحساب مغفرت ہو۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ النّبیِّ الْاَمِیْن  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* شعبہ فیضان صحابیات و صالحات ، المدینۃ العلمیہ (اسلامک ریسرچ سینٹر)کراچی



[1] الاصابہ ، 8 / 107

[2] طبقات ابن سعد ، 8 / 241

[3] طبقات ابن سعد ، 8 / 241

[4] طبقات ابن سعد ، 8 / 241

[5] ابنِ ماجہ ، 2 / 196 ، حدیث : 1449

[6] طبقات ابن سعد ، 8 / 241

[7] مراٰۃ المناجیح ، 2 / 459

[8] طبقات ابن سعد ، 8 / 241


Share

Articles

Comments


Security Code