اسلام اور عورت
فیضانِ اولیا
* اُمِّ میلاد عطّاریہ
ماہنامہ نومبر 2021
اللہ پاک کے فضل و احسان سے ہمارے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے فَیضانِ رحمت کا سلسلہ صحابۂ کرام ، تابعین و تبع تابعین رضی اللہُ عنہم اور پھر ان کے فَیض یافتگان اَولیائے کاملین کے ذریعے جاری و ساری ہے ، اِن نُفوسِ قُدسیہ کے فُیوض و بَرَکات کے باعث ہر دور میں حق کی شمع فَروزاں رہی ، انہی کی بدولت لوگوں کی ظاہری و باطنی اصلاح کا سامان ہوتا رہا۔
ولی کسے کہتے ہیں؟
“ اللہ کے وہ مقبول بندے جو اس کی ذات و صفات کی معرفت رکھتے ہوں ، اس کی اطاعت و عبادت کے پابند رہیں ، گناہوں سے بچیں ، انہیں اللہ تعالیٰ اپنے فضل و کرم سے اپنا قربِ خاص عطا فرمائے ان کو’’اولیاء اللہ ‘‘کہتے ہیں۔ “ (بنیادی عقائداور معمولات اہلسنت ، ص81)
اَلحمدُ لِلّٰہ ہمیں اولیائے کرام سے نسبت و عقیدت ہے اور اولیاء اللہ کی محبت دونوں جہاں کی سعادت اور رضائے الٰہی پانے کا سبب ہے ، ان کی برکت سے ربِّ کریم مخلوق کی حاجتیں پوری کرتا ہے ، ان کی دعاؤں سے مخلوق فائدہ اٹھاتی ہے ، ان کے وسیلہ سے دعا کرنا قبولیّت کا ذریعہ ہے ، ان کی سیرت پر عمل کرکے صراطِ مستقیم پر استقامت کے ساتھ چلا جاسکتا ہے ، ان کی پیروی کرنے میں نجات ہےنیز اولیائے کرام کی صحبت پانے والا اگر برا بھی ہوتو اچھا بَن جاتا ہے جیسا کہ منقول ہے : ایک چور رات کے وقت حضرتِ رابعہ بصریہ رحمۃُ اللہِ علیہا کے گھر داخل ہوا ، اس نے پورے گھر کی تلاشی لی لیکن سوائے ایک لوٹے کے کوئی چیز نہ پائی۔ آپ نے فرمایا : اگر تم ہوشیار چورہو تو کوئی چیز لئے بغیر نہیں جاؤ گے۔ اس نے کہا : مجھے تو کوئی چیزنہیں ملی ۔ آپ نے فرمایا : اس لوٹے سے وضو کر کے کمرے میں داخل ہوجاؤ اور دو رکعت نماز ادا کرو ، یہاں سے کچھ نہ کچھ لے کر جاؤ گے۔ اس نے وضو کیا اور جب نماز کے لئے کھڑا ہوا تو حضرت رابعہ نے یوں دُعاکی : اے میرےمولیٰ! یہ شخص میرے پاس آیا لیکن اس کو کچھ نہ ملا ، اب میں نے اسے تیری بارگاہ میں کھڑا کر دیا ہے ، اسے اپنے فضل و کرم سے محروم نہ کرنا۔ جب وہ نماز سے فارغ ہواتو اس کو عبادت کی لذت نصیب ہوئی۔ چنانچہ وه رات کے آخری حصے تک نماز میں مشغول رہا۔ جب سحری کا وقت ہوا تو آپ اس کے پاس تشریف لے گئیں تو اسے حالتِ سجدہ میں پایا۔ (حکایتیں اور نصیحتیں ، ص305ملخصا)
اس ایمان افروز حکایت سے معلوم ہواکہ اولیائے کرام کی صحبت کس قدر مفید ہے ، لہٰذا ہمیں بھی چاہئے کہ اللہ والوں کے دامنِ کرم سے وابستہ رہیں ، ان کی سیرت کا مطالعہ کریں نیز ان کی تصنیفات و بیانات کے ذریعے ان کی برکات حاصل کریں۔ حضرت امام غزالی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں : اگر تم نفس کی نگرانی چاہتے ہو تو مجاہدہ کرنے والے مَردوں اور عورتوں کے حالات کا مطالعہ کرو تاکہ طبعیت بھی راغب ہو اور عمل کا جذبہ بھی پیدا ہو۔ (احیا ء العلوم ، 5 / 152)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* نگران عالمی مجلس مشاورت (دعوتِ اسلامی) اسلامی بہن
Comments