مدینۂ پاک میں بچّے کھیل رہے تھے ، اللہ کے پیارے اور آخری رسول صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم وہاں سے گزرے اور بچّوں کو سلام کیا ، پھر ایک بچّے کوآپ نے کسی کام سے بھیج دیا۔
کام کی وجہ سے گھر پہنچنے میں وہ بچّہ لیٹ ہوگیا تو والدہ نے سوال کرتے ہوئے پوچھا : اتنی دیر کردی ، کہاں تھے؟ بچّے نے جواب دیا کہ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے ایک کام سے گیا ہوا تھا۔
والدہ نے پوچھا کیا کام تھا؟ سمجھدار بچّے نے راز کی حفاظت کرتے ہوئے عرض کیا کہ وہ ایک راز (Secret)ہے میں آپ کو نہیں بتا سکتا۔ والدہ نے تربیت کرتے ہوئے سمجھایاکہ رسولُ اللہ کاراز کسی کو نہیں بتانا۔
(مسلم ، ص ، 1035 ، حدیث : 6378مفہوماً)
پیارے بچّو! آپ کو معلوم ہے یہ کون تھے؟ یہ صحابیِ رسول حضرت اَنَس رضی اللہ عنہ تھے ، آپ نے 10 سال پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت کی ہے ، انہیں خادمِ رسول کہاجاتا ہے۔ اس حکایت سے معلوم ہوا ہمیں کسی کا راز دوسروں کو نہیں بتانا چاہئے ، یونہی گھر کی باتیں بھی کوئی پوچھے تو بھی نہیں بتانی ہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*…ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی
Comments