امیرُالمؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں : اے لوگو! کھانے پینے کے سبب اپنا پیٹ بڑا ہونے سے بچاؤ کیونکہ موٹاپا تمہارے وُجود کو خراب کرنے والا ، بُزدلی پیدا کرنے والا اور نماز میں سستی دلانے والا ہے۔ اور تم پر ضروری ہے کہ کھانے پینے میں احتیاط سے کام لو کیونکہ کھانے پینے میں مِیانہ رَوی جسم کو دُرست رکھتی اور اِسراف سے بچاتی ہے۔ ([i])
پیارے اسلامی بھائیو! امیرُالمؤمنین حضرت سیِّدُنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے زیادہ کھانے کے چند نقصانات بیان فرمائے۔ ان میں سے ایک پیٹ کا بڑھ جانا یعنی موٹاپا پیدا ہونا بھی ہے۔ آئیے! اس سےمتعلّق چند اہم معلومات حاصل کرتے ہیں :
موٹاپا کیاہے؟انسانی جسم کی ایک حالت کا نام ہے جسے موٹاپا کہا جاتا ہے۔ اس میں جسم پر چربی چڑھ جاتی ہے اور بندے کا وزن زیادہ ہوجاتا ہے۔ موٹاپا خود ایک بیماری ہے بسااوقات کئی بیماریوں کا باعث بھی بن جاتا ہے ، حتّٰی کہ بعض مَمالک میں اسے موت کا ایک سبب مانا جاتا ہے۔
مذمُوم موٹاپا : حکیمُ الاُمّت مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : جس حدیث میں موٹاپے کی بُرائی آئی ہے وہاں وہ موٹاپا مراد ہے جو حرام خوری اور آرام طلبی کی وجہ سے ہو۔ ([ii])
کیا زیادہ کھانا ہی موٹاپے کا سبب ہے؟ یہ ضروری نہیں کہ موٹاپا زیادہ کھانے کی وجہ سے ہی ہو۔ اس کی اور وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔ اس بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ انسان کے جسم میں کچھ ہارمون ہوتے ہیں ان کی خرابیوں کی وجہ سے بھی بندہ موٹا ہوجاتا ہے ، اس میں انسان کے کھانے پینے یا ہر وقت بیٹھے رہنے کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا کیونکہ بعض افراد زیادہ کھاتے ہیں لیکن موٹے نہیں ہوتے اسی طرح بعض افراد اپنی غذا کو کم رکھنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں۔ کبھی کبھار کسی بیماری یا دوا کے منفی اثرات کی وجہ سے بھی موٹاپا ہوسکتا ہے۔
بچپن میں موٹاپا : بچپن میں موٹاپے کا ایک سبب نیند کی کمی بھی ہوتی ہے۔ لہٰذا بچّوں کو جلدی سُلانا اُنہیں موٹاپے سے بچانے کا آسان طریقہ ہے۔ مُحَقِّقین نے کہا ہے کہ چھوٹی عمر کے بچّوں کی رات کی نیند میں اضافہ کرکے موٹاپے پر قابو پایا جاسکتا ہے۔
موٹاپا اور بیماریاں : موٹاپے کی وجہ سے جن بیماریوں کا خطرہ رہتا ہے ان میں سے چند یہ ہیں : شوگر ، ہائی بلڈپریشر ، امراضِ قلب ، یورک ایسڈ ، فالج ، پِتّے کی پتھری ، کمر اور جوڑوں کا درد وغیرہ۔
پرہیز کیجئے : بہت سی ایسی بیماریاں ہیں جو عُموماً کھانے پینے میں بے احتیاطی کی وجہ سے لاحِق ہوتی ہیں۔ اسی طرح موٹاپا بھی کبھی غذا میں عدمِ احتیاطی کی وجہ سے ہوجاتا ہے۔ یہاں چندچیزوں کا ذِکْر کیا جاتا ہے جن کا زیادہ استعمال موٹاپے کا سبب بن سکتا ہے : (1)گھی ، تیل اور چِکنائی والی چیزیں([iii]) (2)چینی والی کولڈ ڈرنک([iv]) (3)بھینس کا دودھ ([v])(4)دودھ والی چائے([vi])(5)بازاری کھانے (6) چاول (7)چار زانو بیٹھ کر کھانے کی عادت۔ ([vii])
موٹاپے کے4 گھریلو علاج : (1)وزن کم کرنے کیلئے سبزیاں (آلو ، وغیرہ بادی اشیاء کے علاوہ) بہترین نعمت ہیں۔ مگر صِرْف پانی میں اُبلی ہوئی ہوں یا ایک فرد کیلئے صرف چائے کی ایک چمَّچ کارن آئل ڈال کر پکائی گئی ہوں۔ مِرْچ مصالحہ اور ہلدی ڈالنے میں حَرَج نہیں([viii]) (2)ہر روز تین عدد اِنجیر کھانے کا معمول بنا لیجئے کہ اِنجیر موٹے پیٹ کو چھوٹا کرتا اور موٹاپا دُور کرتا ہے([ix]) (3)بہتر یہ ہےکہ ایک گلاس نِیم گرم پانی میں ایک چمچ شَہْد ملا کر نہار منہ اور روزہ ہو تو افطار کے وقت بِلا ناغہ مستقل استعمال کیجئے۔ موٹاپا اور بہت سے اَمراض سے اِنْ شَآءَ اللہ حفاظت ہوگی([x])(4) ایک گلاس نِیم گرم پانی میں ایک عدد لیموں کا رَس ملا کر پینے سے جسم کی چربی میں کمی ہوجاتی ہے۔
موٹاپے کا سب سے بہترین علاج : سب سے بہترین علاج اللہ پاک کے حبیب صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا تجویز فرمودہ ہے اور وہ یہ کہ بھوک کے تین حصّے کرلئے جائیں ایک حصّہ غذا ، ایک حصّہ پانی اور ایک حصّہ ہوا اور سانس۔ ([xi])
موٹاپے سے نجات کےلئے مختلف کام : جس طرح کھانے پینے کی وجہ سے موٹاپے میں کمی بیشی ہوتی ہے اسی طرح کچھ ایسے کام ہیں جن کی وجہ سے موٹاپے میں کمی آسکتی ہے۔ ان میں سے چند کا ذِکْر کیا جاتا ہے : (1)روزہ رکھنے سے موٹاپے میں کمی واقع ہوتی ہے([xii])(2)آہستہ اور چھوٹے لقمے کھانے سے موٹاپے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے (3)پیدل چلنے والے موٹاپے کا شِکار نہیں ہوتے۔ ([xiii])
نوٹ : جوبےچارہ اس مرض میں مبتلا ہو اس پر ہنسنا ، طنز کرنا یا بِلا اجازتِ شرعی کسی طرح دل آزاری کا باعث بننا حرام اور جہنّم میں لے جانے والا کام ہے۔ ([xiv])
اللہ کریم ہمیں موٹاپےسمیت دیگر امراض سے محفوظ فرمائے اور دوسروں کی دل آزاری سے بچائے۔
اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
(اس مضمون کی طبّی تفتیش مجلسِ طبّی علاج (دعوتِ اسلامی) کے ڈاکٹر محمد کامران اسحٰق عطّاری اور حكيم رضوان فردوس عطاری نے فرمائی ہے)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*…ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی
Comments