دوست! میرا خیال ہے کہ آج فِردوس باغ چلنا چاہئے ، وہاں گئے کافی عرصہ ہوگیا ہے ، بُھورے اُونٹ نے ملاقات کے بعد بات کرتے ہوئے کہا۔ صحرا کے لمبے سفر کے بعد اتوار کی چھٹی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بُھورا اُونٹ اپنے پُرانے دوست مسٹر زیبرا کے گھر پہنچ چکا تھا اور بات چیت کا سلسلہ جاری تھا۔
مسٹر زیبرا : نہیں نہیں! پچھلی بار جاکر ہی غلطی کی ، میں تو اب وہاں نہیں جاتا۔
بُھورا اُونٹ : کیا وجہ ہے؟ جبکہ تمہیں بھی معلوم ہے کہ وہاں ہر چیز تازہ ہے ، پھل ، میوےاور ہری ہری گھاس کافی مقدار میں وہاں موجود ہے ، مجھے تو سوچ کر ہی منہ میں پانی آ رہا ہے۔
بُھورے کی آمد کا سُن کر ان کے جنگلی دوست ملاقات کے لئے مسڑ زیبرا کے گھر پہنچ رہے تھے۔
مسٹر زیبرا : مسئلہ باغ نہیں اس کا راستہ ہے ، پچھلی بار بھی دھول مٹٰی کی وجہ سے میری وائٹ اور بلیک کنٹراس پر فرق پڑا تھا ، اور تمہیں تو پتا ہے کہ میں اپنی رنگت کے بارے میں بہت سنجیدہ ہوں ، اس لئے میں تو اب دوبارہ وہاں نہیں جاؤں گا۔
ساتھ چلتے تو بہتر تھا لیکن جیسے تمہاری مرضی ، پھر میں اپنے جنگل کے دوسرے دوستوں کے ساتھ ہی چلا جاتا ہوں ، یہ کہتے ہوئے بُھورا اُونٹ اپنے دوستوں کے ساتھ باغ کیلئے روانہ ہوا۔
فِردوس باغ پہنچ کر وہاں کی ٹھنڈی ٹھنڈی ہواؤں ، پرندوں
کی سُریلی آوازوں اور گھنے درختوں کی چھاؤں میں بُھورا اور دوست تازہ تازہ چیزوں سے لُطف اندوز ہورہےتھے کہ ایک دوست نے سوال کرتے ہوئے پوچھا :
بُھورے!جنگل میں تو بہت کچھ ہے ، لمبے درخت ، طرح طرح کے میوے ، گھومنے کے لئے بہت سی جگہیں ، مطلب کہ یہاں والے بہت آرام میں ہیں جبکہ صحرا کی طرف صرف ریت ہی ریت ہے ، اتنی پُرسُکون اور آرام والی زندگی صحرا کی طرف نہیں ہے تو تم ہمیشہ کے لئے یہاں ہی کیوں نہیں آجاتے؟
بُھورے اُونٹ نے جواب دیتے ہوئے کہا :
دوست! بالکل صحیح کہا تم نے! لیکن یہ مت بُھولو کہ ہر ایک کی الگ خوبیاں ہیں ، سب کے جسم میں مختلف خصوصیات ہیں اور ہمارے یعنی اونٹ کے جسم میں صحرا کی خوبیاں ہیں تبھی تو صرف اونٹوں کو صحرا کا جہاز کہا جاتا ہے کسی اور کو نہیں! اس لئے ہمارے لئے صحرا کی زندگی پُرسُکون ہے اور ہم وہیں پر خوش ہیں۔
پیارے بچّو! جانوروں کی طرح ہر انسان کی اپنی خوبیاں ہوتی ہیں ، اس کے پاس بھی کچھ ایسا ہوتا ہے جو دوسروں کے پاس نہیں ہوتا ، اللہ ہمیں جس حال میں رکھے ، ہمیں اس پر راضی اورخوش رہناچاہئے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ*…ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، کراچی
Comments